لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) لاڑکانہ اور خیرپور کے کچے کے علاقے میں دیرینہ دشمنی پر جتوئی برادری کے دو گروپوں میں تصادم ہونے سے دونوں گروپوں کی جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ کے نتیجے میں امتیاز جتوئی، محمد امین جتوئی اور تین سالہ بچہ احسان جتوئی موقع پر قتل ہوگئے جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سہنی زوجہ محمد امین جتوئی، حنیف جتوئی سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوئے، لاڑکانہ اور خیرپور ضلعی پولیس کی جانب سے حدبندی کے تنازعے کے باعث مقتولین کی نعشیں کئی گھنٹوں تک جائے وقوعہ پر پڑی رہیں جس کے بعد عاقل پولیس نے پہنچ کر مقتولین کی نعشیں اور زخمیوں کو چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کردیا جہاں سہنی خاتون زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئیں جبکہ زخمیوں کو طبی امداد دی گئی، ورثہ کافی عرصہ سے تصادم تھا جو ختم ہوگیا تھا لیکن چند ماہ قبل نواز جتوئی کو قتل کیا گیا جس کے بیٹے امتیاز علی نے فائرنگ کرکے امین جتوئی کو قتل کیا پھر امین کے بیٹے نے فائرنگ کرکے امتیاز کو قتل کردیا تو تصادم تیز ہوگیا، انہوں نے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے، دوسری جانب پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولیں کی نعشیں ورثہ کے حوالے کردی گئی جہاں نعشیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔