6دن میں الیکشن کی تاریخ، اسمبلیاں تحلیل کی جا ئیں : عمران ، دھرنا ختم 


اسلام آباد، لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے، نامہ نگاران) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ڈی چوک پہنچ کر حقیقی آزادی لانگ مارچ ختم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں چھ دن کی مہلت دے رہا ہوں۔ جون کے مہینے میں اگلے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے ورنہ میں دوبارہ اپنی قوم کے ساتھ اسلام آباد آئوں گا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت اب کسی پر امن احتجاج کو روکنے کیلئے کسی قسم کی رکاوٹیں بھی نہیں کھڑی کی جا سکیں گی۔ قوم ان مجرموں کی حکومت کو چلنے نہیں دے گی۔ آدھی سے زیادہ کابینہ ضمانت پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں قوم کو متحد کرنے آیا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ میری قوم جاگ گئی ہے۔ اس وقت سٹاک ایکسچینج گر رہی ہے۔ موجودہ حکومت سے معیشت نہیں سنبھل رہی۔ اگرفوری طور پر اسمبلی توڑ کر چھ دن میں نئے الیکشن کا اعلان نہ کیا گیا تو دوبارہ آئوں گا۔ اس لئے الیکشن کی تاریخ دی جائے اور  اسمبلی تحلیل کی جائے۔ آج اگر یہاں بیٹھوں تو یہ ہماری پولیس کے ساتھ لڑائی کروائیں گے۔ چھ دن میں انتخابات کا اعلان نہ کیا گیا تو میں اپنی ساری قوم کو لے کر واپس اسلام اباد آؤں گا۔ میں 30 گھنٹے میں اس کنٹینر پر خیبرپختونخوا سے یہاں پہنچا ہوں۔ اس میں یہ دیکھا کہ میری قوم حکومتوں کے تشدد، مقدمات، آنسو گیس کے خوف سے آزاد ہو گئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں کبھی خوف دلایا جاتا ہے کہ امریکہ یا آئی ایم ایف نے ہمیں پیسے نہ دئیے تو کیا ہوگا۔ لیکن میری قوم اس خوف سے صحیح طرح سے آزاد ہو گئی ہے۔ میری جماعت کو ممی ڈیڈی کہتے تھے لیکن جس طرح میرے کارکنان نے آنسو گیس کا مقابلہ کیا اس کی تو مثال نہیں ہے۔ لاہور، کراچی، پنڈی اور اسلام آباد میں جس طرح کے حربے اختیار کئے گئے میں آج اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ میری قوم اپنی آزادی کیلئے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔ میں آج خوش ہوں کہ انگلش، اردو میڈیم اور دینی مدارس کے ہر طبقہ فکر نے میرا ساتھ دیا ہے  جس پر میں بہت خوش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس آزادی کی تحریک کو فیل کرنے کے لئے کنٹینرز، آنسو گیس، گرفتاریوں اور گھروں میں چھاپوں سے ہر طرح کا حربہ اختیار کیا گیا۔ اپنی سپریم کورٹ کے ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس فاشسٹ حکومت کے ہمارے پرامن جمہوری احتجاج کے خلاف غیر قانونی ہتھکنڈوں کو روکا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے دو کارکن شہید کئے۔ ایک راوی پل سے گرایا گیا دوسرا آنسو گیس سے شہید کیا گیا لیکن میری خبر ہے کہ کراچی میں ہمارے تین لوگ شہید کئے گئے۔ میں سپریم کورٹ سے پوچھتا ہوں میں نے اپنی 26 سال کی سیاست میں کب کوئی قانون توڑا ہے۔ میں آج اپنی قوم کی خواتین کو سلام پیش کرتا ہوں۔ پاکستان کی طرح آج میری مائیں، بہنیں حقیقی آزادی کی اس تحریک میں شامل ہیں۔ لبرٹی چوک لاہور اور یہاں ڈی چوک میں میرے کارکنان پر اتنی زیادہ آنسو گیس استعمال کی گئی۔ ہم نے تو راستے بند نہیں کئے تھے کسی پر آنسو گیس نہیں چلائی تھی کسی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ میں ایک سچا عاشق رسول ہوں۔ میں اپنے ملک اور قوم کو مضبوط کرنے آیا۔ اس امپورٹڈ حکومت کو میری طرف سے پیغام ہے کہ چھ دن میں اسمبلی توڑ کر جون کے مہینے میں اگلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر دے ورنہ دوبارہ اپنی قوم کو لے کر اسلام آباد آئوں گا۔ عمران خان لانگ مارچ کے بعد اسلام آباد سے واپس پشاور پہنچ گئے۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عمران خان لانگ مارچ ختم ہونے کے بعد واپس پشاور پہنچ گئے۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر تحریک انصاف کے مارچ کی وجہ سے لگائے گئے تمام کنٹینر گزشتہ صبح 11بجے تک ہٹا دئیے گئے تھے۔ خارجی راستوں سے رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ راوی پل، پرانا راوی پل، سگیاں پل، ٹھوکر نیاز بیگ، گجومتہ، رنگ روڈ اور ایسٹرن بائی پاس ٹریفک کے لئے کھلے ہیں۔ شہری آزادانہ شہر کے باہر، اندر آ جا سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن