اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام ڈالنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا میری بیرون ملک کوئی جائیداد اور کاروبار نہیں، ملک سے باہر میرا کوئی بیرون ملک بینک اکاﺅنٹ تک نہیں ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ان وجوہات کی وجہ سے میرا باہر جانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، ای سی ایل میں نام ڈالنے پر حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اگر کبھی چھٹیوں پر بھی جانا ہوا تو پاکستان کے شمالی علاقوں میں جاﺅں گا جو دنیا میں میری سب سے پسندیدہ جگہ ہے۔ اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کرنی چاہیے، مجھے اپنی سختی کی نہیں ملک کی فکر ہے جو سب کو ہونی چاہیے، بات چیت کی اپیل کو میری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ویڈیو لنک پر خطاب میں کہا واضح کردوں میڈیا ٹاک اس لیے نہیں کررہا کہ پی ٹی آئی چھوڑ رہا ہوں، چاہتا ہوں کہ ساری قوم سمجھے کہ میں سیاست میں کیوں آیا، میری سیاست میں آنے کی بڑی وجہ برطانیہ میں قانون کی حکمرانی تھی، ہمارے ملک میں ارکان اسمبلی کا بڑا کام لوگوں کی سفارشیں کرنا ہے، ملک میں جب تک انصاف کا نظام نہیں آتا ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، 1996 میں تحریک انصاف بنائی، نظریہ اسلامی فلاحی ریاست تھا، اسلامی فلاحی ریاست کا نظریہ قرارداد پاکستان سے لیا، اس وقت پاکستان میں بدترین غلامی ہورہی ہے، پولیس گھر میں گھستی ہے سارا گھر توڑ دیتی ہے، قصور صرف یہ کہ پی ٹی آئی کا ہے۔ ملک میں مکمل طور پر جنگل کا قانون نافذ ہوگیا ہے، کورکمانڈر کا گھر جلا، 4 دن بعد عدالت میں پتا چلا، وہیں مذمت کی، کوئی چاہے گا کہ اپنی فوج کے خلاف کارروائی کرے یا بدنام کرے، فوج کمزور ہوتی ہے تو ملک کمزور ہوجاتا ہے، تحقیقات کیے بغیر پورے ملک میں تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاو¿ن کیا گیا، ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ پولیس خود گاڑیاں جلا رہی تھی۔ ہمارے 10 ہزار لوگ پکڑ کر جیل میں ڈالے گئے، اب جبری طلاقیں ہورہی ہیں، کہتے ہیں کہ 9 مئی کو برا ہوا، میں فوج کے ساتھ ہوں، پی ٹی آئی چھوڑتا ہوں۔ جب میں مذاکرات کی بات کرتا ہوں اگلے دن اور سختی شروع ہوجاتی ہے، عجیب ذہن کے لوگ ہیں جب میں مذاکرات کی بات کروں گھٹنے کانپنا شروع ہوجاتے ہیں، اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کرنی چاہیے، جو اس وقت یہ کیا جارہا ہے یہ کوئی حل نہیں، قوم اور کارکنوں کو کہتا ہوں کہ صبر کریں، کوئی فکر نہ کرے تحریک انصاف ختم نہیں ہورہی ہے۔ جب تک مجھ میں سانس ہے حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا، مجھے اس وقت اپنے ملک کی فکر ہے، ڈالر اوپن مارکیٹ میں 308 روپے کا ہوگیا، خطرے کی گھنٹی بج جانی چاہیے ، پی ڈی ایم والوں کو کیوں فکر نہیں؟۔ کیونکہ ان کے پیسے ڈالر میں باہر پڑے ہیں۔ جب سے تحریک انصاف کی حکومت گئی ڈالر 130 روپے مہنگا ہوا ہے۔ یہ وقت ہے کہ جب ملک کے سارے ادارے اکٹھے بیٹھیں‘ سب سے بڑی وفاقی جماعت وہ سب اکٹھے بیھٹیں اور مسئلہ کا حل نکالیں‘ ڈنڈے مار کر مسئلہ حل نہیں ہونے لگا‘ مسئلہ کا حل قانون کی حکمرانی اور اداروں کو ٹھیک کرنا ہے۔ کنپٹی پر بندوق رکھ کر سیاسی وفاداری تبدیل کروانے سے پی ٹی آئی کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ حالات ٹھیک نہیں کریں گے تو معاملہ سب کے ہاتھ سے نکلنے لگے گا۔