لاہور + اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار) ملک کے کئی حصوں میں گرمی کی شدت مزید بڑھ گئی جبکہ لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہو گیا جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔ دیہات میں8گھنٹے اور شہری علاقوں6 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ بجلی کی طلب 36 ہزار300 میگاواٹ تک جا پہنچی جبکہ مجموعی پیداوار ساڑھے20 ہزار میگاواٹ ہے۔ نقصانات اور چوری والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ12 سے16 گھنٹے تک ہو گیا۔ دریں اثناء سیالکوٹ میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے شہری سراپا احتجاج رہے۔ سرگودھا میں آگ برساتے سورج میں بجلی کی طویل ترین بندش کے جاری سلسلہ سے بچے‘ بوڑھے اور خواتین بلبلا اٹھے جنہوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مسئلہ کے فوری حل کا مطالبہ کر دیا ہے، ورنہ ارکان اسمبلی کے گھروں اور فیسکو دفاتر کے گھیراؤ پر مجبور ہونگے۔ کے الیکٹرک نے سندھ حکومت سے واجبات نہ ملنے پر شہر میں لوڈشیڈنگ بڑھانے کی دھمکی دیدی۔ سندھ حکومت نے 9.2ارب روپے بجلی کی مد میں ادا کرنے ہیں۔ کے الیکٹرک خط کے مطابق حکومت سندھ اور واٹر بورڈ نے جنوری سے ادائیگیاں نہیں کیں۔ فوری ادائیگی نہ ہوئی توگرمیوں میں نیٹ ورک بیٹھ سکتا ہے۔ کے الیکٹرک نے سیکرٹری فنانس اور میئرکراچی کو صورتحال سے آگاہ کر دیا۔ دریں اثناء محکمہ موسمیات نے کہا کہ اگلے دو روز کے دوران ملک کے بیشتر میدانی علاقے شدید گرمی کی لہرکے زیر اثرر ہیں گے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو ریکارڈ کیے گئے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت،موہنجو داڑو 53، جیکب آباد 52، دادو 51، خانپور، خیرپور، لاڑکانہ، پڈعیدن، سکھر، سبی، روہڑی 50، رحیم یار خان، بھکر، ڈی جی خان، کوٹ ادو، شہید بینظیر آباد 49، ملتان، ڈی آئی خان، تربت 48، سکرنڈ، بہالپور ، بہاولنگر، جھنگ، جوہرآباد، لیہ، قصوراور نورپور تھل میں 47 جبکہ لاہور میں 45 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا۔ آج بھی ملک کے بیشتر میدانی علاقے شدید گرمی کی لہرکے زیراثر رہیں گے جبکہ بعداز دوپہر گرد آلود ہوائیں /جھکڑ چلنے کا امکان ہے۔ تاہم شام /رات گلگت بلتستان میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر گرج چمک اور ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشترعلاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے تاہم گلگت بلتستان میں چند مقامات پر ہلکی بارش/بوندا باندی ہوئی۔لیسکو کے حکام سولر انرجی کا استعمال بڑھنے اور صنعتوں کے بند ہونے سے ملک میں بجلی فالتو ہوگئی۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (لیسکو) کے پاس گزشتہ روز 7 سو 30 میگاواٹ بجلی زیادہ تھی اور کوئی لینے والا نہ تھا۔ بجلی کا کوٹہ 3800 میگاواٹ جبکہ طلب صرف 3130 میگاواٹ تھی۔ کہیں لوڈشیڈنگ کی ضرورت باقی نہ رہی۔ لیسکو حکام کے مطابق ہائی لاسز والے 70 فیڈرز پر لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے‘ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال بجلی کی طلب 1500 میگاواٹ کم ہوئی۔