حیدر آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے پکا قلعہ گراؤنڈ میں جلسہ سے خطاب کرتے کہا ہے کہ آج کا دن گواہی دے رہا ہے۔ ایم کیو ایم اور مہاجر اپنے حصے سے زیادہ قربانی دے چکے۔ پی پی کو موقع ملا تو اس نے پاکستان کو تقسیم کرنے کے فیصلے پر مہر لگائی جس کی وجہ سے پاکستان بنا ان کو زبردستی دیہی علاقوں سے ہجرت کروائی گئی۔ ہم اپنے حصے سے زیادہ قربانی دے چکے ہیں۔ اب باری کسی اور کی ہے تم نے 15 سالوں میں جس طرح نفرتیں بانٹیں ہیں، ہمارے پاس بھی کوئی گلاب نہیں ہم 75 سال سے اس ملک کے استحکام کے لئے قربانیاں دیتے آئے ہیں۔ پاکستان میرے آباؤ اجداد کی امانت ہے۔ یہ ذمہ داری ہم اٹھاتے رہیں گے۔ آج سے 34 سال پہلے اسی پکا قلعہ کو محاصرہ کر کے دشمن فوج کی طرح مورچہ زن کیا گیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کے نظام انصاف پر یہ دن بہت بڑا سوال ہے۔ 26 اور 27 مئی 1990ء سے 2 سال پہلے 30 ستمبر کو بھی سینکڑوں لاشے اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 30 ستمبر کا واقعہ آج بھی پاکستان کے اندر یکجہتی، مضبوطی اور غیرت پر سوال اٹھاتا ہوا گزر رہا ہے۔ آج کا دن گواہی دے رہا ہے کہ ایم کیو ایم اور مہاجروں نے سندھ کو جوڑنے کے لئے اپنے حصے سے زیادہ قربانی دی۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پولیس کے ذریعے مورچہ بندی کی گئی، محاصرہ کیا گیا، وہ ہجرت کرنے والی مائیں سینوں پر قرآن رکھ کر امن کا پیغام لے کر نکلی تھیں، ان کے سینوں میں گولیاں اتاری گئیں۔