فطرت یا عالم طبیعی ایک گزرتا ہوا لمحہ ہے۔ حیات الٰہیہ میں اس کا ’’ہونا‘‘ مستقل بالذات ہے۔ اس کی سرشت اور وجود میں داخل، وہ سر تا سر مطلق ہے اور اس لیے ناممکن ہے کہ ہم اس کا کوئی کامل و مکمل تصور قائم کر سکیں۔
(ماخوذ از ’’اقبال کے نزدیک دعا اور عبادت کا مفہوم‘‘)