وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہےکہ مخصوص پروپیگنڈے کے تحت ملک کو 71ء والے حالات سے ملانے کی کوشش کی گئی جب کہ پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے اور یہ سیاسی فائدہ اٹھا سکیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ آپ (بانی پی ٹی آئی) کی آڈیو آئی تھی کہ سائفر سےکھیلنا ہے، کیا قومی سلامتی اور پالیسی کھیلنے کے لیے ہوتی ہے، آپ نے دوست ممالک کے ساتھ کیا رویہ اپنایا، آپ کے کرتوت یہ ہیں اورآپ اپنے آپ کو شیخ مجیب سے ملارہے ہیں، آپ نےکبھی 1971 کی تاریخ پڑھی ہے ؟ مظلوم وہ ہوتا ہے جس نےکبھی 190 ملین پاؤنڈ کی چوری نہ کی ہو۔انہوں نے کہا کہ مخصوص ایجنڈے کے تحت ملک کو ڈیفالٹ کی حد تک پہنچایا گیا، مخصوص سیاسی جماعت کے لوگوں نے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے، پاکستان کی خارجہ پالیسی کے ساتھ کھیلا گیا،مخصوص پروپیگنڈے کے تحت ملک کو 71 والے حالات سے ملانے کی کوشش کی گئی، اقتدار کا نشہ ٹوٹنے پر ملک کی جڑوں کو کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ان لوگوں نے دوست ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب کیے، یہ گھڑیاں اور انگوٹھیاں اکٹھی کرنے میں مصروف تھے، یہ اتنے مصروف تھے کہ انہیں ملکی معیشت اور ملکی تعلقات کی کوئی پرواہ نہیں تھی۔وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے دنیا کے امن کو غزہ میں امن سے مشروط قرار دیا ہے، وزیراعظم پاکستان نے مسلئہ فلسطین پر عالمی فورمز پر بات کی، مظلوم فلسطینیوں تک پیغام پہنچے گاکہ دنیاکے ممالک ان کی صورتحال پر تشویش میں ہیں، ہم فلسطین میں امن، جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سفارتی محاذ پر پاکستان کو کامیابیاں مل رہی ہیں، یو اے ای نے 10 ارب ڈالر مختص کرنے کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم اگلے چند دنوں میں چین کا دورہ کررہے ہیں، عالمی جریدے پاکستان کی معیشت کی بحالی کی نوید سنا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا کہ میں نہ رہا تو پاکستان ٹوٹ جائے گا، سیاسی مفادات اور اپنی بقاء کو پاکستان کی بقاء سے جوڑا جاتا ہے، بانی چیئرمین نے اپنی خواہش پر وزرائے خزانہ سے آئی ایم ایف کو خط لکھوایا، آپ کی خواہش پر پاکستان تباہ نہیں ہوگا، بار بار نظام کو ڈی ریل کرنے کی کوششیں کی گئیں۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ بھی 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوئی ہے، جلد معاہدوں پر دستخط ہوں گے اور یہ معاہدے حتمی شکل اختیار کریں گے، کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ کم ہوا ہے، ہماری آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، مہنگائی میں کمی واقع ہوئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوا ہے جو مثبت پیشرفت ہے۔عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا تو ان کے ارمان ٹوٹ گئے، ان کی کوشش تھی کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے اور یہ سیاسی فائدہ اٹھا سکیں جب کہ 9 مئی کو سازش کرکے انہوں نے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی، ان کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ ملکی سالمیت کو داؤ پر لگا کر سیاسی فائدہ لیا جائے۔