اسلام آباد (ثناءنیوز) مختلف ممالک کی 10 بڑی مسلم فلاحی تنظیموں کے اتحاد انٹرنیشنل فیڈریشن فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ نے برما ، غزہ ، شام ، صومالیہ ، آسام اریٹیریا ، منڈاوانا،کشمیر ،افغانستان میں خانہ جنگی اور پاکستان کے قبائلی علاقوں کے مخدوش حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ ، او آئی سی اور دیگر بین الاقوامی وعلاقائی تنظیموں سے ان مسائل کے حل کے لیے اثرو رسوخ استعمال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلم فلاحی تنظیموں نے شورش زدہ علاقوں میں مشترکہ طور پر بحالی و آباد کاری کی کارروائیوںکا اعلان کیا ہے۔ فیڈریشن کے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز ختم ہوا۔ فیڈریشن کے صدر حاجی حسین اسماعیل نے پریس کانفرنس میں11نکات پر مشتمل اعلان اسلام آباد جاری کیا۔ اس موقع پر فیڈریشن کے نائب صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ مصطفی کولو نے میانمر کے متاثرہ خاندانوں کی بحالی و آباد کاری کے سلسلے میں رکاوٹ ڈالنے پر انقرہ اور استنبول میں میانمر اور بنگلہ دیش کی حکومتوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ یہ مظاہرے ان ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے ہوں گے۔ فیڈریشن نے کہا ہے کہ ہمارا مذہب اسلام ہمیں یہی سکھاتا ہے کہ امت مسلمہ سمیت پوری انسانیت کے لیے امن ، خوشحالی ، رحمدلی ، رواداری ، مساوات ، انصاف کی قدروں کو بڑھانے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت ڈیڑھ ارب سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزاررہے ہیں ۔ دنیا کا چھٹا فرد ایسا ہے جسے دن میں صرف ایک بار کھانا ملتا ہے۔ دنیا میں ایک ارب سے زائد افراد کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے۔ سہولیات میسر نہیں ہیں۔ اعلان اسلام آباد میںکہا گیا ہے کہ دنیا کی بڑی آبادی پناہ گزین کیمپوں مین زندگی بسر کررہی ہے ۔ بدقسمتی سے ایک چوتھائی آبادی مسلمانوں کی ہے۔