اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی +اے پی پی + اے پی اے + نوائے وقت نیوز) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے وفاقی وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور فاروق ایچ نائیک نے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے معاملے پر رائے حاصل کرنے کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے سامنے صدر کی طرف سے پیش کئے جانے والے مجوزہ ریفرنس پر تفصیلی بات چیت کی۔ ملاقات کے دوران سپریم کورٹ کی رائے معلوم کرنے کے لئے پوچھے جانے والے سوالات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے وزیر قانون کو ہدایت کی کہ آئین کی روح کے مطابق شفاف انداز میں تمام ایشوز کو حل کرنے کے لئے ریفرنس تیار کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ آئین کا احترام کیا، جب بھی ایسا کوئی مسئلہ پیدا ہوا جب ریاست کے کسی ستون یا کسی نکتہ قانون کا سوال ہو حکومت نے آئین کے مطابق رجوع کرنے کا راستہ اختیار کیا۔ وزیراعظم نے ریفرنس دائر کرنے کے لئے وزیر قانون کے مشورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف عدلیہ کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے گی بلکہ ججوں کی تقرری کا عمل بھی واضح ہو گا، حکومت کی اس پالیسی کا اعادہ ہو گا کہ تمام اداروں کو ایک دوسرے کے امور میں مداخلت کے بغیر آپس میں ہم آہنگی اور مشاورت کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔ ریفرنس دائر کرنے سے عام آدمی کی نگاہ میں ریاست کے اداروں کے احترام میں اضافہ ہو گا جس سے جمہوریت اور ریاستی ادارے مستحکم ہوں گے۔ حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کی کنفرمیشن کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ کی ایڈوائس حاصل کرنے کے لئے ریفرنس دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ حکومت نے ہمیشہ آئین کی پاسداری کی اور ملک کے باقی اداروں کو بھی آئین کی پاسداری کا سبق دیا، پیپلز پارٹی آئین کی خالق جماعت ہے جو آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، ہم آئین سے کسی صورت غداری نہیں کر سکتے، آئین کی حفاظت کیلئے ہر ناراضگی مول لینگے۔ حکومت نے ریاستی امور میں اٹھنے والے سوالات کو ہمیشہ آئین کے مطابق حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ صدر زردار ی کی جانب سے ججز تقرری کیس پر سپریم کورٹ میں دائر ریفرنس سے نہ صرف حکومت اور عدلیہ کے درمیان تعلق مضبوط ہو گا بلکہ ججوں کی تقرری سے متعلق معاملہ بھی حل ہو گا اور حکومت کی اس پالیسی کی بھی توثیق ہو گی کہ ریاست کے تمام اداروں کو آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم نے وزیر قانون کو آئین کی روح کے مطابق معاملات کو شفاف طریقے سے حل کرنے کے لئے ریفرنس تیار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پیپلز پارٹی کے دوسرے وزیراعظم نے عدالت پیش ہو کر عدلیہ کے وقار کو قائم رکھا ہے اور بتایا پیپلز پارٹی کسی غیر آئینی اقدام پر یقین نہیں رکھتی۔ حکومت نے ریاستی امور میں اٹھنے والے سوالات کو ہمیشہ آئین کے مطابق حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ریفرنس دائر کئے جانے کی تجویز کو سراہا۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے بھی وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی اور امن و امان کی صورتحال کی صورتحال پر بات کی۔رحمن ملک نے وزیراعظم کو عاشورہ کے دوران ملک میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے اپنی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور انتظامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو بتایا کہ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرگرمیوں کی ذاتی طور پر نگرانی اور جائزہ لیا اور وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں رہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام نے اس امر کا مظاہرہ کیا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ سماج دشمن اور ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لئے تیار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت سماجی و اقتصادی فلاح و بہبود کے پروگرام پر عمل پیرا ہے جس سے نہ صرف ملک میں غربت اور پسماندگی دور ہو گی بلکہ عوام کا معیار زندگی بلند کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بات پیر کو رکن قومی اسمبلی سردار محمد مشتاق خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔