اسلام آباد + قصور (خبرنگار + نامہ نگاران + ایجنسیاں) قیمتوں میں کمی سے متعلق سی این جی ایسوسی ایشنز اور اوگرا کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے، سی این جی ایسوسی ایشنز کا کہنا ہے موجودہ قیمت پر سی این جی فروخت نہیں کر سکتے۔ اسلام آباد میں آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن، سی این جی اونرز ایسوسی ایشن اور سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنماﺅں نے اوگرا حکام سے مذاکرات کئے۔ بعد میں اوگرا کے نائب چیئرمین صابر حسین نے میڈیا کو بتایا سی این جی ایسوسی ایشنز کے مطالبات سنے ہیں اور سی این جی کی ایسی قیمت پر پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں جو تمام سٹیک ہولڈرز کیلئے قابل قبول ہو۔ اس موقع پر سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنما غیاث پراچہ نے کہا اوگرا کو بتا دیا ہے موجودہ قیمت پر سی این جی سٹیشن نہیں چلا سکتے۔ سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے کہا اوگرا بطور ریگولیٹر بے بس لگتا ہے۔ اے پی اے کے مطابق پنجاب سی این جی ایسوسی ایشن نے مطالبات کی منظوری تک سی این جی سٹیشن بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ فیصل آباد، سرگودھا، اسلام آباد، راولپنڈی اور بہاولپور ریجن میں ہڑتال ہے۔ سی این جی سٹیشنز کی بندش کے باعث صارفین کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔ پنجاب سی این جی ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے سی این جی کے نرخوں میں پندرہ سے بیس روپے کا اضافہ کیا جائے۔ اسلام آباد سے خبرنگار کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات اور حکومت کی پروا کئے بغیر سی این جی سٹیشن مالکان نے کم پریشر کا بہانہ بنا کر پچاس فیصد سے زائد سٹیشن بند کر دئیے جبکہ باقی نے سلو ڈاﺅن پالیسی کو اپناتے ہوئے صرف ایک ڈسپنسر کے ذریعے گاڑیوں کی فلنگ سے ہی کام چلاتے رہے یوں سی این جی سٹیشنوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے لوگوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ لوگوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے وہ فوراً ایکشن لے۔ اے پی اے کے مطابق چیئرمین اوگرا سعید احمد نے امید ظاہر کی ہے پانچ دسمبر تک سی این جی کی قیمتوں کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔