لاہور (خصوصی نامہ نگار) سلالہ چیک پوسٹ پر نیٹو حملے کو دو برس بیت گئے، کسی تنظیم یا ادارے نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا کوئی بیان دیا نہ کوئی تقریب ہوئی، سلالہ شہدا کا یوم شہادت خاموشی سے گذر گیا، دو سال قبل 25اور 26نومبر کی درمیانی شب نیٹو حملے کے نتیجے میںمیجر اور کیپٹن سمیت24 فوجیوںنے جام شہادت نوش کیا اور 12فوجی زخمی ہوئے تھے جبکہ دوسری جانب پانچ سال گذرنے بعد بھی بھارتی پراپیگنڈہ کے باعث ممبئی حملہ آج بھی موضوع بحث ہے۔ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علما ء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر نے کہا کہ سلالہ حملہ محب وطن حلقوں کی یادوں سے محو نہیں ہو سکتا نہ ہی زندہ قومیں قومی سانحات کو نظرانداز کرتی ہیں۔ افسوس کہ ہم اپنے شہدا کو بھول گئے، آج امریکی ڈرون حملے بندوبستی علاقوں تک پہنچ چکے ہیں۔ دفاع پاکستان کونسل کے رہنما مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ ملک کا دفاع اور نیٹو فورسز کی دہشت گردی روکنے کیلئے عملی اقدامات نہیں کئے گئے جس کے باعث پاکستان کی مشکلات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا۔ حکمران امریکہ کی غلامی سے نکل آئیں۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث کے مرکزی رہنما مولانا نعیم بادشاہ نے کہا کہ امریکہ سے ہماری کھلی جنگ ہے پاکستان سے امریکی جارحیت ختم ہونے تک قوم سے چین سے نہیں بیٹھے گی۔ جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیر امیر العظیم نے کہا کہ قوم ابھی لال مسجد کا سانحہ، ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں پاکستانیوں کا قتل اور عافیہ صدیقی پر ہونے والے مظالم نہیں بھولی۔ غیور پاکستانی کے سینوں پر لگنے والے ایک ایک زخم کا بدلہ لیں گے۔ ہم شہادتوں سے گھبرانے والے نہیں امریکیوں کو خطہ سے نکال کر دم لیں گے۔