کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے علاقے لیاقت آباد اور جمشید کوارٹرز میں پولیس نے ایک مدرسے اور گھر پر چھاپے مارکر باجوڑ ایجنسی کی رہائشی 33بچیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا اور ایس ایس پی سنٹرل آفس منتقل کر دیا یہ بچیاں 8سے دس سال کی ہیں اور اردو نہیں بول سکتیں۔ بتایا گیا ہے کہ ایوب نامی شخص نے مدرسے کی استانی حمیدہ بی بی کے بیٹے عمران سے سوا دو لاکھ روپے قرض کچھ عرصہ قبل لیا اور واپس نہ کیا۔ حمیدہ خاتون نے پیسے واپس نہ ملنے پر اپنے مدرسے میں زیرتعلیم بچیاں ایوب کے گھر بھجوا دیں یہ کہہ کر کہ ایوب انکی دیکھ بھال کرے اب وہ انکی کفالت نہیں کر سکتی۔ اطلاع ملنے پر لیاقت آباد پولیس نے 2چھاپوں کے دوران ایوب کے گھر اور حمیدہ کے مدرسے سے 33بچیوں کو تحویل میں لیکر ایس ایس پی سنٹرل کے آفس منتقل کر دیا ۔ پولیس کے مطابق بچیوں کو انکے والدین یا بھائیوں کے ہی حوالے کیا جائیگا۔ ادھر گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب عباسی نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو فون کرکے کہا کہ باجوڑ سے تعلق رکھنے والی بچیاں انکی بچیاں ہیں انہیں کسی غیر مرد یا ادارے کے سپرد نہ کیا جائے۔ والدین کے حوالے کرنے تک سنبھال کر رکھا جائے اور ان لڑکیوں کو اس حال میں رکھنے والے افراد کا تعین کرکے انہیں سزا دی جائے۔ گورنر مہتاب عباسی نے فاٹا حکام کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 24گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ فاٹا کے رکن قومی اسمبلی شہاب الدین خان بچیوں کو بحفاظت گھروں تک پہنچانے اور انہیں لینے کیلئے بذریعہ طیارہ کراچی پہنچ گئے۔ بچیوں کی گھروں کو واپسی یقینی بنائی جائے۔ ادھر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر رہنما متحدہ رئوف صدیقی لیاقت آباد کے مدرسے میں پہنچ گئے اور بچیوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے روتی ہوئی اور گھبرائی بچیوں کو حوصلہ دیا اور کہاکہ ورثاء کے آنے تک ایم کیو ایم بچیوں کی کفالت اور حفاظت کرے گی۔ دوسری طرف باجوڑ ایجنسی کے علاقے سالارزئی میں پولیٹیکل انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے 2بھائیوں عرفان اللہ اور سمیع اللہ کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی، دونوں کراچی میں مدرسہ چلانے والی خاتون حمیدہ کے رشتہ دار ہیں جنہوں نے بچیوں کو باجوڑ سے کراچی منتقل کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پولیٹیکل انتظامیہ تفتیش کر رہی ہے کہ یہ بچیاں کب اور کیسے کراچی پہنچائی گئیں جبکہ ایجنسی انتظامیہ اور کراچی پولیس کو خبر تک نہ ہو سکی۔ ادھر سیکرٹری لا اینڈ آرڈر شکیل قادر نے بتایا کہ 8بچیوں کے والدین کراچی باقی باجوڑ میں موجود ہیں۔ ادھر پولیس نے بازیاب 7بچیوں کو انکے والدین کے حوالے کر دیا۔