پاک بھارت تعلقات کی داستان بھی کچھ عجیب ہے کبھی دو قدم آگے تو کبھی چار قدم پیچھے،واجپائی پاکستان آئے اور شاعری سے پیار کا پیغام دیا،پاکستان نے بھی قدم آگے بڑھایا اور جنرل ریٹائرڈ مشرف آگرہ جا پہنچے

لائی بے قدراں نال یاری تے ٹٹ گئی تڑخ کر کےوزیر اعظم نواز شریف مودی کی تقریب حلف برداری میں گئےان کی والدہ کو چادر اور آموں کا تحفہ  بھی دیا لیکن نتیجہ ڈھاک کے وہی تین پات مودی کی ہٹ دھرمی آج بھی برقرار ہے ، نئی دلی میں پاکستانی سفیر حریت رہنماؤں سے کیا ملے  مودی سرکار نے  سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات منسوخ کر دیے بھارتی فوجی کنٹرول لائن پر بلا اشتعال گولہ باری کر رہے ہیں اور  انکے پردھان منتری کہتے ہیں تجارت کیلیے تیار ہیں پاکستان بھی کب تک صبر کرتا بالآخر وزیر اعظم نواز شریف کو کہنا پڑا   کہ اب  قیام امن اور تعلقات کی بہتری کیلیے گیند بھارت کے کورٹ میں ہے ہم پہل نہیں کرینگے بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے پاکستان کو دہشت گردی میں ملوث قرار دیا تو پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف بھی بول پڑے کہ امن کی خواہش کو کمزوری مت سمجھنااٹھارہویں سارک کانفرنس کے دوران چند دلچسپ لیکن افسوسناک مناظر بھی دیکھنے کا ملے جب پاک بھارت وزرائے اعظم ایک دوسرے سے روٹھے روٹھے نظر آئےلائی بے قدراں نال یاری تے ٹٹ گئی تڑخ کر کےپاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں اور  ان دو ممالک کے درمیان  چھوٹی سی جنگ بھی ایک ارب انسانی جانیں نگل سکتی ہے،،اس لیے  مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے اور دیگر  تصفیہ طلب معاملات کا حل ہی امن کا واحد راستہ ہےلائی بے قدراں نال یاری تے ٹٹ گئی تڑخ کر کے

ای پیپر دی نیشن