باجوڑایجنسی سے کراچی لائی گئی 33بچیوں میں سے سات بچیوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا جبکہ کورنگی کراسنگ کے علاقے میں فلیٹ سےمزید تین بچیوں کوبرآمد کرالیا گیا۔

کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں ایوب نامی شخص کے گھر سے مدرسے میں زیر تعلیم چھبیس بچیاں برآمد ہوئیں،جبکہ شام کو مزید سات بچیاں بھی اسی گھر سے ملیں۔ بچیوں کا تعلق باجوڑ سے ہے اور ان میں اکثریت اردو نہیں بول سکتی، پولیس نے بچیوں کو تحویل میں لے کر دارالامان منتقل کر دیا،جبکہ جانچ پڑتال کے بعد سات  بچیوں کو ان کے والدین کے سپرد کردیا گیا پولیس نے مالک مکان ایوب اور مدرسہ چلانے والی خاتون کے بیٹے عمران کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے،ذرائع کے مطابق خاتون جمشید ٹاؤن میں مدرسہ چلا رہی ہے اور تمام بچیاں مدرسے میں زیر تعلیم تھیں خاتون ٹیچر سے ایوب نامی شخص نے قرض لے رکھا تھا، عدم ادائیگی پر خاتون نے بچیوں کو کفالت کے لیے  اس شخص کے گھر چھوڑ دیا، اس حوالے سے صوبائی وزیرویمن ڈویلپمنٹ روبینہ قائم خانی کا کہنا تھا کہ سات بچیوں کو جانچ پڑتال کے بعد والدین کے حوالے کیا گیا،جبکہ غیر رجسٹرڈ مدرسہ کھولنے والی خاتون کیخلاف بھی کارروائی ہو گی،ادھرکورنگی کراسنگ کے قریب فلیٹ پر چھاپہ مارکر پولیس نے باجوڑ سے لائی گئی مزید 3 بچیاں برآمد کرلیں۔پولیس کے مطابق مدرسے میں بیس سے زائد بچیاں زیر تعلیم ہیں اور ان کو باجوڑ سے لایا گیا تھا،جو گھر میں قائم مدرسہ میں زیرتعلیم تھیں۔

ای پیپر دی نیشن