اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+نیوز ایجنسیاں) پاکستان نے پیرس حملوں کے بعد مسلمانوںکے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا اسلام امن، اور بھائی چارہ کا دین ہے جس کا تشدد اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان نے کہا روس اور ترکی کے درمیان کشیدگی بات چیت کے ذریعہ کم ہونی چاہئے۔ ترکی اور روس کے درمیان تناﺅ پر پاکستان کو تشویش ہے۔ روسی طیارہ مار گرائے جانے کے بعد کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم تمام تنازعات کو بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کے حق میں ہیں۔ افغانستان کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں کہا پاکستان افغانستان کے ساتھ تمام سطحوں پر روابط کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ بھارت کے زیر قبضہ ریاست جونا گڑھ کے حوالہ سے سوال کے جواب میں کہا ہم مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات پر غیر مشروط بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ترجمان نے امریکہ کے ڈرون حملہ میں پاکستانی طالبان رہنما خان سید عرف سجنا کی ہلاکت کی اطلاعات سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا پاکستانی شہریوں کی نعشیں افغانستان سے لائے جانے کی خبریں دیکھی ہیں جن کی حقیقت اور صحت جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں اپوزیشن رہنماو¿ں کو پھانسیوں کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا بنگلہ دیش کو 1974 کے پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے سہ فریقی معاہدے کا احترام کرنا چاہئے جبکہ پھانسیوں پر بنگلہ دیش کی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج کریں گے اور اس معاملہ پر ان سے تفصیلی بات ہو گی۔ انہوں نے کہا بھارت سے مذاکرات کیلئے پاکستان کا م¶قف واضح ہے، پاکستان غیر مشروط مذاکرات چاہتا ہے۔ بھارت اپنے ایجنڈے کے تحت مذاکرات چاہتا ہے جو قبول نہیں۔ اے پی پی کے مطابق پاکستان نے کہا ہے بھارت کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے خطے میں طاقت کا توازن خراب ہوگا اور سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ بھارت کیساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پیشگی شرائط کے بغیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کیلئے تیار ہیں۔پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین دوستانہ تعلقات قائم ہیں تاہم دونوں ملکوں کے درمیان 1974 میں ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرینگے۔ پاکستان افغانستان کیساتھ ہر سطح پر تعلقات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔آن لائن کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارت کی نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت سے خطے کی طاقت کا توازن خراب ہوگا اس حوالے سے امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہئے، وزیراعظم نواز شریف دولت مشترکہ سربراہ کانفرنس کے موقع پر مختلف ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں کریں گے اور خطے کو درپیش مسائل سے آگاہ کریں گے۔پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تشویش ہے ، دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم افسوسناک ہیں۔انہوں نے کہا دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ، اسلام پرامن دین ہے جو امن و آشتی کی دعوت دیتا ہے تاہم دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے اور پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے جو افسوسناک ہے۔
پاکستان
بھارتی ایجنڈے پر مذاکرات قبول نہیں‘ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں اسکی شمولیت سے طاقت کا توازن خراب ہو گا : پاکستان
Nov 27, 2015