اسلام آباد (اے پی پی+سپیشل رپورٹ) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ صنعت کی ترقی اور استحکام کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور تخلیقی اندازِ فکر اختیار کرنا ضروری ہے۔ یہ بات انہوں نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کی جانب سے منعقدہ دوسری آٹو کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ صدر مملکت نے کہا آٹو انڈسٹری مزید بلندیوں پر جانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ اس لئے متعلقہ پالیسی ساز اداروں کو چاہئے کہ وہ عالم گیریت، لبرلائزیشن اور عالمی منڈی میں مسابقت کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک جامع حکمت عملی وضع کریں۔ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد آٹو انڈسٹری کی اہمیت میں اضافہ ہو جائے گا۔ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی توانائیاں ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے صرف کریں۔ کرپشن ایک لعنت ہے جس نے معیشت کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ دنیا میں آلودگی کی روک تھام کے لئے ماحول دوست گاڑیاں بنائی جا رہی ہیں۔ گزشتہ ادوار میں کرپشن اور بدانتظامی نے ملک کی معاشی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ایل این جی کی درآمد سے توانائی کا بحران 2018ء تک ختم ہو جائے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی تقدیر بدل دے گا۔ وسطی ایشیا کے ممالک نے اقتصادی راہداری سے منسلک ہونے کے لئے سڑکوں کی تعمیر شروع کر دی ہے۔گوادر بندرگاہ کے فعال ہونے کے بعد اس کی اہمیت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے نسٹ، ڈائس آٹو موٹو انویشن سنٹر کا افتتاح بھی کیا اور منعقدہ نمائش کا دورہ بھی کیا۔ دریں اثناء صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ اسکاؤٹنگ نوجوانوں کی کردار سازی اور جسمانی و دماغی نشوونما میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بات روز اسکاؤٹس لیاری کراچی سے آئی ہوئی طالبات سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت راحیلہ حمید خان درانی کر رہی تھیں۔ صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ روز گروپ نوجوان طالبات کو ایسے مواقع فراہم کرے گا جس سے وہ نہ صرف پراعتماد محب وطن شہری کے طور پر ابھریں گی بلکہ اپنے گھر اور معاشرے میں بھی بخوبی اپنی ذمہ داریاں نباہ سکیں گی۔
صنعت کی ترقی اور استحکام کیلئے جدید ٹیکنالوجی اختیار کرنا ضروری ہے: صدر ممنون
Nov 27, 2015