شام میں فوجی کارروائی کا آپشن موجود ہے‘ سعودی عرب: داعش پر فضائی حملے برطانوی مفاد میں ہیں: ڈیوڈ کیمرون

بیروت (رائٹرز+نوائے وقت رپورٹ+صباح نیوز) شامی سکیورٹی فورسز اور حزب اللہ تنظیم کے مشترکہ آپریشن میں لبنان میں خودکش حملے میں ملوث داعش کے رہنما کو ہلاک کر دیا۔ اس پر حملہ آوروں کو لاجسٹک سپورٹ دینے کا الزام تھا۔ ادھر سعودی عرب نے حزب اللہ کے 2 رہنماؤں پر پابندیاں لگا دیں۔ ان پر دہشت گردی سمیت دیگر الزامات ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ملٹری آپشن موجود ہے۔ بشارالاسد کو ہٹانے کیلئے اپوزیشن گروپوں کی امداد جاری رکھیں گے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں فوجی کارروائی کا آپشن اب بھی موجود ہے۔ شام کے اپوزیشن گروپوں سے مذاکرات کیلئے رابطے میں ہیں۔ برطانیہ کے وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ شام میں داعش پر فضائی حملے کرنا ملک کے قومی مفاد میں ہے۔ دارالعوام میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ان خیالات کو رد کیا کہ ایسا کرنے سے برطانیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کا بڑا ہدف بن سکتا ہے۔ انھوں نے ارکانِ پارلیمان کو بتایا کہ برطانیہ پہلے ہی شدت پسندوں کا ہدف ہے اور اس معاملے سے نمٹنے کا واحد طریقہ یہی ہے فوری کارروائی کی جائے۔ دارالعوام میں آئندہ چند ہفتوں میں حکومت کو فضائی حملے کرنے کی اجازت دینے کے معاملے پر ووٹنگ متوقع ہے۔ کیمرون کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ اپنے تحفظ کی ذمہ داری اپنے اتحادیوں پر نہیں ڈال سکتا اور اسے فرانس کا ساتھ دینا ہوگا۔ اس تقریر سے قبل برطانوی امورِ خارجہ کی کمیٹی کی رپورٹ کے جواب میں برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ ہمارے مفادات اور عوام کو اس نوعیت کے خطرات لاحق ہیں کہ ہم لاتعلق نہیں رہ سکتے۔امورِ خارجہ کی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں فضائی حملوں کی اجازت دیے جانے پر غور سے قبل متعدد اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...