لاہور(خبر نگار) تحریک انصاف نے 11 اکتوبر کو ہونے والے این اے122کے ضمنی الیکشن کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے این اے122 سے امیدوار قومی اسمبلی عبدالعلیم خان نے سلمان راجہ ایڈووکیٹ کے ذریعے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کر دی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے انتخابی نتائج کو 22ہزار سے زائد ووٹوں کے بلا اجازت اور بغیر ثبوت ردوبدل کرنے پر کالعدم قرار دیا جائے۔ 800صفحات پر مشتمل پٹیشن کے مطابق 2013کے عام انتخابات سے 11اکتوبر 2015کے ضمنی انتخاب تک 30500ووٹ جمع، ٹرانسفر یا منسوخ کیے گئے ان میں سے 18اور 19سال کی عمر کو پہنچنے پر خود بخود ووٹر لسٹ میں شامل ہونے والوں کی تعداد 7ہزار ہے جبکہ باقی ماندہ 23ہزار میں سے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو 812فارموں کی تفصیل فراہم کی ہے اور 22ہزار سے زائد ووٹوں کے اندراج یا حلقے سے باہر منتقل کرنے کی دستاویزات فراہم کرنے سے یہ کہہ کر انکار کر دیا یہ باقی سب کچھ نادرا نے کیا ہے۔ پٹیشن میں الیکٹورل رولز ایکٹ 1974کا حوالہ دیتے ہوئے سلمان راجہ اور ان کی لیگل ٹیم نے کہا ہے الیکشن کمیشن اتنی بڑی تعداد میں ووٹوں کے بلا اجازت اور ضروری دستاویزات کے بغیر ہونے والے ردوبدل کا نوٹس لیتے ہوئے این اے122کے الیکشن کو منسوخ قرار دے اور اس معاملے کی تفصیلی چھان بین کر کے ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے۔ پٹیشن میں این اے122کے مختلف علاقوں میں ایک ہی گھر میں 30سے 50ووٹوں کے اندراج اور دیگر بے ضابطگیوں کی نشان دہی بھی کی گئی ہے۔ عبدالعلیم خان کا کہنا ہے ہم نے اپنا وعدہ پورا کردیا ہے اور تمام قانونی مراحل سے گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے ہماری پٹیشن حقائق پر مبنی ہے اور انشاءاللہ اس پر فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا اور ایک مرتبہ پھر دھاندلی زدہ سپیکر کو بوریا بستر لپیٹنا ہو گا۔ انہوں نے کہا جب جب مسلم لیگ ن دھونس اور دھاندلی کرے گی پی ٹی آئی اس کا پیچھا جاری رکھے گی۔
الیکشن کمشن/ چیلنج