جرائم پیشہ لوگ چاہے کسی جماعت کے دفتر میں چھپے ہوں کارروائی کرینگے : ڈی جی رینجرز سندھ

کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی کے مختلف علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کے دوران لیاری گینگ وار کے 4کارندوں سمیت 18مشتبہ افرا دکو حراست میں لے لیا ہے۔ رینجرز ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے ایف سی ایریا بلاک ون میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن شروع کیا اور آپریشن کے دوران 7افراد کو حراست میں لے لیا۔ رات گئے لسبیلہ کے علاقے اعجاز کالونی میں رینجرز نے سرچ آپریشن میں 5مشتبہ افراد پکڑے ، جنہیں تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ ملیر سالار گوٹھ میں کاررروائی میں 4 اور لیاری چاکیواڑہ میں 2مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ رےنجرز ذرائع کے مطابق کارروائیاں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی ہیں ۔ زیر حراست افراد سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں ایک شخص ہلاک اور چار افراد زخمی ہوگئے۔ کورنگی میں حبیب اسکول کے قریب مسلح ملزمان نے 25 سالہ اویس کو فائرنگ کرکے ہلاک کریا اورفرا ر ہوگئے ۔ پولیس کے مطابق اسے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر قتل کیا گیا۔ چاکیواڑہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان 20 سالہ طاہر زخمی ہوگیا جب کہ پرانا حاجی کیمپ میں 35سالہ اظہر حسین او رعیسیٰ نگری میں 40 سالہ امین کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ کہیں بھی چھپے ہوں رینجرز ان کے خلاف کارروائی کرےگی یہ بات انہوں نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار سے ٹیلی فونک بات چیت میں کہی، رینجرز ترجمان کے اعلامیہ کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار نے ڈی جی رینجرز کو فون کرکے کارکنوں کی گرفتاری اور چھاپوں کے بارے میں احتجاج ریکارڈ کرایا اور الزام عائد کیا کہ اس طرح کا عمل ایم کیو ایم کو الیکشن مہم میں روکنے کے برابر ہے ڈی جی رینجرز نے ڈاکٹر فاروق ستار پر واضح کیا کہ رینجرز اس جگہ کارروائی کرتی ہے جہاں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کی اطلاع ہوتی ہے چاہے وہ جرائم پیشہ افراد کسی مذہبی یاسیاسی جماعت کے دفتر میں کیوں نہ چھپے ہوئے ہوں ۔ ادھر کراچی میں 2 ٹارگٹ کلرز سمیت 10 ملزم گرفتار کر لئے گئے۔ کراچی میں مبینہ ٹاون تھانے کی پولیس نے دو ٹارگٹ کلرز توقیر عرف توقیری اور سرفراز عرف سرو کو گرفتار کیا۔ جے اور ویرو کی دوستی ٹرین میں ہوئی لیکن یہ دونوں دوست تین بار جیل یاترا کر چکے ہیں جیل میں ہی دوستی ہوئی۔ دونوں ٹارگٹ کلرز نے اعترافی بیان دیا کہ وہ مل کر دس افراد کا قتل کر چکے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کا ٹاسک رزاق بنگالی گروپ دیتا تھا اور اس گروپ میں 12 لڑکے شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے پولیس اور رینجرز افسران کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کالعدم القاعدہ برصغیر انڈیا کے ٹارگٹ کلرز نے کراچی میں تفتیشی اور ٹارگٹ کلنگ کے کیسز میں کام کرنے والے 2 افسر ایس ایچ او محمود آباد سرور کمانڈو اور انسپکٹر امان اللہ مروت کے قتل کی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے اور اطلاعات کے مطابق اس سلسلے میں مذکورہ گروپ نے اپنی تیاریاں مکمل کر لے ہیں۔
کراچی

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...