کوئٹہ (بی بی سی) بلوچستان میں آزادی پسند تحریک کے سب سے متحرک دھڑے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے دی جانے والی ان کی موت کی خبر ایک پروپیگنڈا ہے اور بین الاقوامی طاقتیں بلوچستان میں ہونے والے ظلم وستم کا نوٹس لیں۔ یاد رہے کہ اگست میں حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ ایک آپریشن کے دوران مارے گئے ہیں۔ بلوچستان کے وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے اللہ نذر بلوچ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میں نے اس وقت حکومت کا مو¿قف دیا تھا اور کہا تھا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر اللہ نذر مارے جا چکے ہیں، میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ زندہ ہیں تو ثبوت دیں جو کہ آج انہوں نے دے دیا ہے۔‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نے یہ مان لیا ہے کہ ڈاکٹر اللہ نظر زندہ ہیں؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ وڈیو دیکھیں تو اس سے بظاہر یہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔ ہم اس ویڈیو کو ضرور چیک کریں گے کہ یہ جعلی تو نہیں۔ بظاہر ایسا ہی لگتا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔‘خیال رہے کہ جمعرات کو ویمیو ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے والی ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کی ویڈیو کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ یہ کب اور کہاں ریکارڈ کی گئی۔ تاہم اس ویڈیو میں انہوں نے حکومت کی جانب سے گذشتہ برس انسدادِ دہشت گردی کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان اور اس پر عمل درآمد کے لیے قائم کی جانے والی ایپکس کمیٹیوں کا ذکر بھی کیا ہے۔ اس ویڈیو میں ڈاکٹر اللہ نذر ایک پہاڑ کے دامن میں بیٹھے ہیں اور ان کے پاس ایک جی تھری رائفل ہے۔ ساڑھے پانچ منٹ کی اس ویڈیو میں ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے بلوچی زبان میں بات کی ہے۔