فیصل آباد کی رہائشی پندرہ سالہ نازیہ جو ایک سال سے ساڑھے نو ہزار روپے تنخواہ پر سمن آبادکی رہائشی خاتون طیبہ کے گھر میں ملازم تھی۔ نازیہ نے بتایا کہ کام ٹھیک نہ کرنے پر گھر کی مالکن ڈنڈوں سے اسے مارتی تھی۔چند روزقبل اسے بہیمانہ تشدد کانشانہ بنایا اورسر کے بال کاٹ دیئے ۔
بچی پرتشدد سے متعلق محلے دار نےچائلڈ پروٹیکشن بیورو کو اطلاع دی جس پر ٹیم نے چھاپہ مار کربچی کو بازیاب کرالیا اور گھر کے مالک کے خلاف قانونی کاروائی کےلیے درخواست دے دی۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چییر مین صبا صادق کا کہنا ہے کہ اس طرح تشدد انسان نہیں درندے کرتے ہیں۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیم نےویلنشیا ٹاؤن میں بھی ایک سرکاری آفیسر کے گھر پر چھاپہ مار کر آٹھ سالہ عمیر کو با زیاب کروالیا جس کے جسم پر بھی تشدد کے نشانات ہیں ۔