لاہور (صبا ح نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کرپشن کے معاملے میں بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ مقدس گائیں کو احتساب سے چھوٹ ہے اور اسی سلسلے میں تجارتی کرپشن کی طرف سے آنکھیں بند کر لی جاتی ہیں احتساب کو سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اور کرپشن کے اصل مسئلے سے نمٹنے کی کوشش نہیں کی جاتی اور انسداد کرپشن کے ادارے اب صرف مصنوعی اور نام نہاد ہو کر رہ گئے ہیں۔ وہ ہیومن رائٹس کمشن کی جانب سے احتساب کے موضوع پر منعقد کئے گئے ایک سیمینار میں خطاب کر رہے تھے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ آزاد ی سے لے کر اب تک انسداد دہشتگردی کے اداروں اور نیب کی تاریخ مقدس گائیں، سیاسی انتقام اور من پسند لوگوں کو احتساب سے چھوٹ دینے کی تاریخ ہے۔ کرپشن صرف مالی کرپشن نہیں ہوتی بلکہ اختیارات کا ناجائز استعمال، من پسند افراد کو نوازنا اور مواقع پر اجارہ داری قائم کرنا بھی کرپشن ہے۔ انہوں نے کہا اداراتی کرپشن کو سرے سے سمجھا ہی نہیں گیا۔ انہوں نے دفاعی ضروریات کیلئے زمین حاصل کرکے اس میں بدعنوانیوںپر بات کرتے ہوئے کہا ایسے کیسوں کو صرف ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ختم کردیا گیا اور نہ ان کی تحقیقات کرائی گئیں۔ کرپشن ایک سماجی مسئلہ ہے اور اسے قوانین کے ذریعے مکمل طور پر کبھی بھی ختم نہیں کیا جاسکتا۔ کرپشن کے خلاف جنگ اس وقت کامیاب نہیں ہوگی جب تک کہ تمام لوگوں کا احتساب نہ کیا جائے اور کسی کو مقدس گائے نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں کہا گیا ہے کہ سیاسی طور پر کام کرنے والے ادارے نیب کو ختم کرکے ایک آزاد احتساب کمیشن بنایا جائیگا اور میڈیا کو اطلاعات تک رسائی ہوگی اور فوجی اور عدلیہ کے افسر بھی پارلیمنٹیرینز کی طرح اپنی آمدنی اور اثاثوں کو سالانہ بنیاد پر ظاہر کریں گے تاکہ انہیں عوام کے سامنے قابل احتساب بنایا جا سکے۔