لاہور (خصوصی رپورٹر+ سپیشل رپورٹر) وزیراعلیٰ شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی۔ جس میں باہمی دلچسپی کے امور، ملکی معاملات اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری عوام پر بھارتی افواج کی جانب سے بدترین مظالم اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج کی اشتعال انگیزیوں کی شدید مذمت کی اور کشمیری عوام اور شہداء کے لواحقین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ معصوم کشمیری عوام پر بھارتی افواج کے مظالم حد سے بڑھ چکے ہیں۔ اقوام عالم کے ضمیر کو کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا ساتھ دینے کیلئے جاگنا ہوگا۔ پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے اور تنازعہ کشمیر کا حل خطے میں پائیدار امن کیلئے ضروری ہے۔ پاکستان کی امن کی خواہش کو کمزوری سمجھنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں۔ پاکستان کی بہادر افواج بھارتی اشتعال انگیزیوں کا منہ توڑ جواب دے رہی ہیں اور پوری قوم پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ شہباز شریف اور فضل الرحمن نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی، نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ تاریخ کا دھارا موڑ دے گا۔اس کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ سی پیک نے پاکستان سمیت خطے میں ترقی اور خوشحالی کی بنیاد رکھ دی ہے۔ ہمارے دوست سی پیک سے خوش جبکہ دشمن مخالفت کر رہا ہے، اس کیخلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔ شہباز شریف سے ترکی کی وزارت صحت کے اعلی سطح کے وفد نے ملاقات کی۔ جس میں ترک صدر رجب طیب اردگان کے حالیہ دورہ پاکستان کے دوران پنجاب حکومت اور ترک وزارت صحت کے مابین ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر تیز رفتاری سے عملدر آمد پر اتفاق ہوا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ترکی کی وزارت صحت کیساتھ طے پانے والے معاہدے کی روشنی میں ہیلتھ کیئر سسٹم کو تیزی سے بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے حوالے سے معاہدے پر عملدرآمد میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ معاہدے پر عملدرآمد کیلئے کور گروپ تشکیل دے دئیے گئے ہیں اور انہیں ذمہ داریاں بھی تفویض کردی گئی ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی اور ترک مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے صوبے کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو خوب سے خوب تر بنائیں گے۔ معاہدے کے تحت ہیلتھ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم اور پبلک ہیلتھ ایجنسی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے صوبے کے 36اضلاع میں سی ٹی سکین مشینیں نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صوبے میں غیر معیاری ادویات کی روک تھا م کیلئے ادویات کی خریداری کا سنٹرلائزڈ نظام لائے ہیں۔ وفد کے سربراہ ڈاکٹر سلامی کلک نے شہباز شریف کی عوامی خدمت کے ویژن اور شعبہ صحت کی بہتری کیلئے اقدامات کو زبر دست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔