اسلام آباد+ سرینگر (صباح نیوز) دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سرکاری ریڈیو سے انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ یہ معاہدہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں جامع طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔ عالمی بنک معاہدے کا ضامن ہے بھارت یکطرفہ طورپر اس سے دستبردار نہیں ہوسکتا۔ کسی قسم کی خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف بین الاقوامی قانون کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے کیونکہ پانی کے بہائو کے رخ پر موجود ملک کا پانی پر حق ہوتا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری جدوجہد سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے کنٹرول لائن پر کشیدگی بڑھا رہا ہے۔ اقوام متحدہ ، عالمی طاقتوں اور خطے کے ممالک کو بھارت کے جارحانہ رویے کا نوٹس لینا چاہیے۔ بھارت کاجارحانہ رویہ خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے۔ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے پیچھے بھارت کے مختلف عزائم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا مقصد بھارتی حکومت کودرپیش مقامی اور سیاسی مسائل پر پردہ ڈالنا ہے۔ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے اور اس مقصد کیلئے افغانستان کی سرزمین استعمال کررہا ہے۔ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کیلئے دہشت گردوں کو مالی مدد فراہم کرنے میں بھی ملوث ہے۔ مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے پاکستان کو پانی بند کرنے کی بھارتی وزیر اعظم کی دھمکی کو غرور اور تکبر کی انتہا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آبی ذخائر کسی کی جاگیر نہیں۔ اکثدریا جموںو کشمیر سے نکل کر آگے بڑھتے ہیں۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری بیان میں کہا ہے کہ بھارت کے مغرور حکمران جنگی جنون میں انسان دشمنی کی نچلی سطح پر پہنچے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم کی دھمکیوں سے نہ حقائق تبدیل ہوسکتے ہیں اور نہ ہی کسی کو ڈرایا جاسکتا ہے ۔بھارتی حکمران اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنے کے بعد ملنے والی حکومت کے دم پر ایک بار پھرانسانیت کو للکار رہے ہیں ،تاکہ سرحد پار دراندازی کی آڑ میں اپنی دشمنی اور نفرت کی بڑھاس نکال سکیں۔ طاقت کے نشے اور اقتدار کے تکبر میں ان کا بس چلے تو یہ صرف اپنے حامیوں اور جی حضوریوں کو ہی زندہ رہنے کا حق دیں گے۔ پانی بند کرکے غریبی کے خلاف لڑائی لڑنے کی ترغیب دینا فریب کاری اور مکاری کے سوا کچھ نہیں ہے اور یہ لوگ ایسی ڈرامہ بازیاں لمبے عرصے سے کرتے آئے ہیں ،جس کا مقصد اصل اور بنیادی مسائل سے توجہ ہٹاکر عوام کو روزمرہ کے کاموں میں الجھانا ہے۔ عوام کو جھٹکوں پہ جھٹکے دینے کے بعد جب بھارتی حکمرانوںکے مضحکہ خیز حربے اُلٹے پڑنے لگے تو دیرینہ پاکستان دشمنی کے تیر کو آزمایا گیا۔تاکہ ناقدین کا منہ بند ہو اور نام نہادسرجیکل اسٹرائیک پر پردہ پڑ ا رہے۔
.بھارت نے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کی تو سنگین نتائج بھگتنا پڑینگے:پاکستان
Nov 27, 2016