جنرل قمردوستوں کے دوست ‘ عرفان صدیقی ہمارے استاد رہے: دوست خلیل نون

Nov 27, 2016

اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیادہ تر زندگی راولپنڈی میں گزری اور انہوں نے سرسید سکول مال روڈ جو پہلے سی بی سر سید کہلاتا تھا میں دوسری جماعت میں داخلہ لیا، وہ ویسٹریج ون میں رہائش پذیر رہے ہیں، انہوں نے زمانہ طالب علمی میں30ہم جماعت طلباء کا ایک گروپ بنایا جو پچھلے کئی سال سے قائم ہے، گروپ کا ہر دوسرے تیسرے مہینے میل جول ہوتا ہے اور زمانہ طالب علمی کی یادیں تازہ کی جاتی ہیں، یہ بات تہذیب بیکری کے چیف ایگزیکٹو خلیل نون جوکہ جنرل باجوہ کیساتھ دوسری جماعت سے اکٹھے پڑھتے رہے ہیں نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی، انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ انتہائی خوش اخلاق افسر ہیں عام آدمی سے بھی پرجوش طریقے سے ملاقات کرتے ہیں انہوں نے کبھی اپنے اوپر افسری کو مسلط نہیں ہونے دیا، وہ انتہائی سمجھدار اور گہرائی تک پہنچنے والے افسر ہیں، انہوں نے بتایا کہ جنرل باجوہ نے1976میں میٹرک کا امتحان سر سید سکول سے پاس کیا، بعد ازاں گارڈن کالج سے انٹر میڈیٹ کا امتحان پاس کرنے کے بعد آرمی میں کمیشن حاصل کیا، جنرل باجوہ نے دو سال10کور کی کمانڈ کی وہ کشمیر کے محاذ سے پوری طرح آگاہ ہیں، انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی میرے اور جنرل باجوہ کے آٹھویں جماعت میں اردو کے استاد رہے ہیں، جنرل باجوہ کی تعلیمی قابلیت انتہائی اچھی تھی انہوں نے کہا کہ میں نے انہیں اپنی والدہ محترمہ کی بے پناہ عزت اور تابعداری کرتے دیکھا ہے۔ جبکہ جنرل باجوہ جب پانچویں جماعت میں زیر تعلیم تھے تو انکے والد محترم جو کہ فوج میں کرنل تھے کی وفات ہوئی، بنیادی طور پر جنرل باجوہ کا تعلق فوجی گھرانے سے ہے لیکن انکے دو بیٹے ہیں دونوں فوج میں نہیں ہیں، انہوں نے بتایا کہ چار روز قبل جنرل قمر باجوہ کے دوستوں نے متوقع آرمی چیف کے بارے میں کاغذ کی پرچیاں نکالیں تو جنرل قمر باجوہ کا نام نکلا، انہوں نے کہا کہ میرا دل کہتا تھا کہ جنرل باجوہ نئے آرمی چیف ہوں گے، میری ان سے آخری ملاقات تین ماہ قبل ہوئی ہے، وہ باسکٹ بال اور فٹ بال کے اچھے کھلاڑی ہیں اور دوستوں کے دوست ہیں۔

مزیدخبریں