جوہری دھماکے کے بعد آنے والے مصنوعی زلزلے میں اطلاعات کے مطابق کئی عمارتیں گر گئیں اور متعدد افراد بشمول سکول کے بچے ہلاک ہوئے

سیول(صباح نیوز)شمالی کوریا کی طرف سے ستمبر میں کیے جانے والے جوہری دھماکے کے بعد آنے والے مصنوعی زلزلے میں اطلاعات کے مطابق کئی عمارتیں گر گئیں اور متعدد افراد بشمول سکول کے بچے ہلاک ہوئے۔شمالی کوریا نے 3 ستمبر کو اپنا چھٹا کامیاب جوہری تجربہ کیا جو ہائیڈروجن بم کا تجربہ تھا جسے بین البراعظمیٰ میزائل پر نصب کیا جا سکتا ہے۔اس وقت چین اور امریکہ کے زلزلے کے ماہرین نے بتایا تھا کہ اس دھماکے کی وجہ سے پنگ ری کے علاقے میں کم گہرائی کے دو زلزلے آئے۔ 'چوسن البو' اخبار کے مطابق ایک ذرائع جس نے حال ہی میں اس جگہ کا دورہ کیا۔ سندونگ ری کے گاو¿ں میں کئی مکان اور ایک سکول منہدم ہو گیا اور درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔چوسن البو کے مطابق " 3 ستمبر کو اتوار تھا لیکن 150 بچے کچھ کام کرنے کے لیے اپنے کلاس روم میں انتظار کر رہے تھے۔ اور لوگ اس وقت ہلاک و زخمی ہوئے جب سکول کی عمارت کا نصف حصہ منہدم ہو گیا۔"ماہرین کے مطابق ستمبر میں ہونے والے پہلے دھماکے کے بعد 6.3 شدت کا زلزلہ آیا اور اس کی شدت وہی تھی جو ایک میگا ٹن ہائیڈروجن بم کے دھماکے کرنے سے پیدا ہونے والے زلزلے کی ہو سکتی ہے۔ پانچ منٹ کے بعد ماہرین زلزلہ نے 4.6 شدت کے زلزلے کی نشاندہی کی جو بظاہر ممکنہ بطور اس سرنگ کے منہدم ہونے کو ظاہر کرتا ہے جہاں یہ جوہری تجربہ کیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن