راولپنڈی(نوائے وقت رپورٹ)پاکستان عوامی تحریک کے رہنمائوں غلام علی خان،میر واعظ ترین،ملک طاہر جاوید،ملک افضل نے دھرنے مظاہرین پر حکومتی تشدد کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران عقیدہ ختم نبوت اور عوام کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی،حکومت کا اب مذئد اقتدار میں رہنے کوئی جواز باقی نہیں رہا، سانحہ ماڈل ٹائون کے بعد حکمرانوں کے ہاتھ کھل چکے ہیں،نہتے عوام پر تشدد اور گولیاں چلانا حکمرانوں کا معمول بن چکا،ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے والوں کو بے نقاب کر کے سزا دی جائے ،مظاہرین پر ظلم،بربریت،تشدد کر کے بد ترین آمریت کی مثال قائم کر دی ہے،انہوںنے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں ٹی وی چینلز،انٹر نیٹ،اور سوشل میڈیا کی عوام تک رسائی بند کر کے ایمرجنسی سے بھی بد ترین صورت حال پیدا کر دی گئی، انہوںنے قومی اداروں سے مطالبہ کیا کہختم نبوت جیسے حساس معاملے پر پوری قوم کو اعتماد میں لیا جائے معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے ،حکمران ملک میں انتشار پھیلا ر بد امنی پھیلاکر مل کو عدم استحکام کا شکار کر دیا گیا،جس دن سے عدالت نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا ہے، تب سے حکمران ٹولہ ملک میں انتشار پیدا کر کے نفرت کی سیاست کر رہا ہے،ختم نبوت کے قانون پر حملہ کرنے والوں کو فل فور مستعفی ہو جانا چاھیے، ن لیگ والے خود پورے ملک میں عدالت کے احکامات کی توہین کرتے پھر رہے ہیں اور دھرنے والوں پر تشدد کو عدالت کا حکم سے مشروط قرار دے کر جھوٹ اور منافقت کر رہے ہیں،انہوںنے کہا کہ سابق صدر مشرف کی لگائی گئی ایمرجنسی کی مخالفت کرنے والے نام نہاد جمہوریت پسندوں نے جمہوریت کی دھجیاں اڑا دی ہیں