اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چینی قونصلیٹ کراچی پر حملے اورکزئی ایجنسی میں بم دھماکے اور بلوچستان میں بھارت کی مسلسل دراندازی پر بھی قراردادیں منظور کیں، چیئرمین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارتی حکومت اور خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں، چینی قونصلیٹ پر حملہ پاکستان اور چین پر حملے کے مترادف ہے، اس طرح کے حملے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوششیں ہیں، حکومت ملک بھر میں چینی شہریوں اور دفاتر کی سکیورٹی مزید بڑھائے، بھارتی وزیراعظم مودی کئی بار بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف کر چکے ہیں، بین الاقوامی برادری وزیراعظم مودی سے بلوچستان میں دہشتگردوں کی معاونت کرنے پر جواب طلب کرے،بی ایل اے چینی قونصلیٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے، بی ایل اے کو بھارتی حکومت و ایجنسیوں کی کھلم کھلا معاونت حاصل ہے،پاکستانی حکومت بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرے، قائمہ کمیٹی اسلام آباد میں نجی قرضوں پرسود کی ممانعت کا بل بھی متفقہ طور پر منظور کر لیا، ملک بھر میں جاری تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن پر خدشات کا اظہار کیا گیا۔ نجی قرضوں پرسود کی ممانعت کا بل سینیٹر سراج الحق نے کمیٹی میں پیش کی ہے۔ اس موقع پر سینیٹر رحمٰن ملک نے کہا کہ سینیٹر سراج الحق کو بہترین بل پیش کرنے اور کمیٹی سے پاس ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزارت قانون و اسلامی نظر یاتی کونسل سینیٹر سراج الحق کیساتھ ملکر بل میں مزید بہتری لائے۔ اگر ہمارے ملک میں سودی نظام نہ ہوتا شائد آج ہم اتنے بیرونی قرضوں تلے نہ دبے ہوتے۔ کمیٹی نے سکیورٹی اداروں سے ملک بھر میں موجود سفارت خانوں اور قونصل خانوں کی سکیورٹی سے متعلق بریفنگ طلب کرلی۔
سینٹ کمیٹی