اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کے تمام افسرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے اپنی کوششیں دوگنا کریں اور اپنے قومی فرض کی ادائیگی کیلئے بلاامتیاز احتساب اور زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں۔ نیب ہیڈ کوارٹرز میں تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، نیب پیشہ واریت، شفافیت اور قانون پر عمل کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ نیب کو 2017ءکے مقابلہ میں 2018ءمیں دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں اور ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپشن پرسپشن انڈیکس کی درجہ بندی میں 126ویں سے 116ویں نمبر پر آگیا ہے۔ پاکستان جنوبی ایشیائی ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے شفافیت ناگزیر ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب نے کراچی میں کارروائی کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن کے ڈی اے کو گرفتار کر لیا۔ اعلامیہ کے مطابق ملزم عارف خان نے رفاہی زمین پر پلاٹوں کی غیرقانونی منتقلی کی اور پلاٹس دیگر افراد کو فروخت کئے۔ ملزم نے پلاٹوں کے ٹرانسفر لیٹر بھی جاری کئے اور قومی خزانے کو 16 کروڑ 80 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔ ملزم کو آج احتساب عدالت میں ریمانڈ کیلئے پیش کیا جائیگا۔
چیئرمین نیب