گوادر پورٹ چین کا منصوبہ، وہی اسے ترقی و کامرانی سے ہمکنار کرے گا، علی زید ی

اسلام آباد (انٹرویو۔مسعودماجدسید؍خبرنگار) وفاقی وزیر بحری امور سید علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں میںوزارت کو مسلسل نظرانداز کیاگیا ،اسے دونوں ہاتھوں سے لوٹا بھی گیالیکن ہم ایسے بدعنوانوں کو ناصرف ملک میں لائیں گے بلکہ انھیں قانون کے کٹہرے میں بھی لائیں گے۔ان خیالات کااظہار انھوں نے ’’نواے ٔ وقت‘‘کو دئیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا ۔انھوں نے کہا کہ ملک کی پچانوے فیصدتجارت کاانحصاربندرگاہوں پر ہے لیکن ماضی کی حکومتوں میں اسے اہمیت دینے کی بجاے ٔ مسلسل مجرمانہ طور پر نظرانداز کیاگیا اور لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم رکھاگیا۔پی ٹی آئی حکومت نے نئی حکمت عملی کے تحت وزارت کو چلاناہے جس کا پہلا اصول کرپشن کے منبع کو روکناہے،پھر آگے بڑھنے کے اصول اپنانے، تیسرا کام چوروں کو پکڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ بندرگاہوں والا ملک پاکستان ہو اور وہاں معاشی سرگرمیوں کا فقدان ہو ۔دنیا کے جن ممالک میں پورٹس ہیں وہ کبھی کنگلے نہیں ہوے ٔ۔ہمارے پاس اپنی زمین ہے ، اپنی بندرگاہیں ہیں ، سستی لیبر موجود ہے تو پھر تو ہمیں مینوفیکچرنگ کامرکز ہوناچاہئے۔ گوادر پورٹ برادر ملک چین کا منصوبہ ہے وہی اسے ترقی و کامرانی سے ہمکنار کرے گالیکن ہم چین کے اشتراک سے کراچی پورٹ ٹرسٹ سے پورٹ قاسم تک ایک نیا ’’فریٹ کوری ڈور ‘‘بنانے جارہے ہیں جس کے معاہدے پر دونوں ملکوں نے دستخط بھی کردئیے ہیں۔کراچی پورٹ ٹرسٹ سے 140ملین ٹن سامان کی ہنڈلنگ ہو تی ہے ۔ہم ان دونوں بندرگاہوں کے درمیان سمندری راستے کو اپنا کر مال کی ترسیل کرنے جارہے ہیں جس سے کراچی کی شاہرات پر ٹرکوں و دیگر مال بردارگاڑیوں کا رش ختم ہو جاے ٔ گااور یہی ہماری بندرگاہیں معاشی سرگرمیوں کا مرکز بنیں گی،انھوں نے یہ بھی کہا کہ پوری وزارت میں ای گورنمنٹ کو رائج کیاجارہاہے اور مذکورہ بالا تمام مستقبل کے منصوبوں کو انشاء اللہ پی ٹی آئی حکومت اپنی مدت کے دوران ہی مکمل کرلے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...