مکرمی! کپتان کی حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے لیکر اب تک اسے خود پتہ نہیں کہ وہ کس سمت میں چل رہی ہے۔ یوں لگتا ہے کہ جیسے وہ اپنے سیاسی مخالفین کو رلانے کیلئے نہیں بلکہ عام آدمی کو رلانے کے لئے آئی ہے۔اقتدار میں آنے سے پہلے ’’کسی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کسی کو بھتہ خور، کسی کو کہا کہ چپڑاسی بھی نہ رکھوں کا کہتے رہے۔ اب یوٹرن یہ ہے کہ یہ سارے کے سارے پانچ پیاروں میں گنے جاتے ہیں۔ حکومت میں آنے سے پہلے اور بعد میں بھی ’’نواز شریف‘‘ اور اسکے پورے ٹبر اور زرداری اور اس کے خاندان کو تہ تیغ کرنے کا مصمم ارادہ کیا گیا۔ دنیا بھر میں پاکستان کو ’’کرپٹ ترین ملک قرار کہا گیاجس کا نتیجہ یہ نکلا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری رک گئی۔ پھر ان دونوں کرپٹ خاندان کے سرکردہ افراد کو جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے بھی دھکیل دیا۔ بس ایک ہی گردان کہ ’’نہیں چھوڑونگا ان لٹیروں پر رحم نہیں کھائونگا۔ حیرت کی بات تو یہ ہے تقریباً ایک سال سے انہیں اندر کیا ہوا ہے مگر ایک پائی بھی وصول نہیں کی جا سکی۔ بالاخر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو کہنا پڑا کہ ہم نے تو نااہل قرار دیکر جیل بھیج دیا تھا۔ باہر تو حکومت نے بھیجا ہے۔ الزام ہم پر کیوں لگ رہا ہے؟ (رائو محمد محفوظ آسی ٹائون شپ لاہور)