کمزور اور طاقتور کیلئے الگ الگ قانون نہیں ہونا چاہیے: خادم رضوی

لاہور(خصوصی نامہ نگار)تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم رضوی نے کہا ہے کہ کمزور اور طاقتور کیلئے الگ الگ قانون نہیں ہونا چاہیے۔عدالتیں عوام میں اپنا اعتماد بحال کریں۔عدالت جب کسی طاقتور شخص کو ریلیف دے تو ایک عام آدمی کا خیال بھی ذہن نشین رکھے۔ججز کی ذمہ داری ہے کہ وہ عدل و انصاف کے تقاضے پورے کریں۔اسلام نے عدل و انصاف کے تقاضے واضح انداز میں بیان کردئیے ہیں۔جب تک کمزوروں کو انصاف نہیں ملے گا اس وقت انصاف کا بول بالا ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ عدل کے معنی حق دار کو اس کا پورا حق ادا کر دینا ہے۔ اسلام میں عدل و انصاف پر بہت زور دیا گیا ہے ۔ یہ وہ وصف ہے جسے اپنانے والی اقوام سربلندی و سرفرازی سے ہم کنار ہوتی ہیں اور جن معاشروں میں اس گوہر گراں مایہ سے محرومی پائی جاتی ہے وہ رْو بہ زوال ہو کر تباہی و بربادی سے دوچار ہوجاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں عدل و انصاف کے قیام پر بے انتہا زور دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن