اسلام آباد (نمائندہ خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، جس میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اجلاس کو ایکسپورٹرز کے ریفنڈز (بقایا جات) کی ادائیگی کے لئے کیے جانے والے اقدمات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ ایکسپورٹرز کے بقایاجات کی ادائیگی کے حوالے سے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس ضمن میں کاروباری برادری کو کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لئے ملکی برآمدات میں اضافہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے اس ضمن میں ایکسپورٹرز کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا اور انکو درپیش مسائل دور کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ بعض کاروباری حلقوں کی جانب سے بقایا جات کے نئے نظام کے حوالے سے مشکلات کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ اس کا فوری طور پر ازالہ کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری طبقے کو نئے نظام سے متعارف کرانے کے لئے بھی ہر ممکنہ سہولت فراہم کی جائے۔ چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹینٹ جنرل (ر) انور علی حیدر نے اجلاس کو تعمیرات کے شعبے کے فروغ خصوصاً کم آمدنی والے افراد کے لئے ہاؤسنگ منصوبے میں پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں خاطر خواہ پیش رفت کی جا چکی ہے۔ سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے اجلاس کو غیر سرکاری فلاحی تنظیم اخوت کی معاونت سے شروع کیے جانے والے "فوڈ بنک"پروگرام کے اجرائ کے حوالے سے آگاہ کیا۔ اس پروگرام کے تحت اخوت کی جانب سے مختلف گھروں، ہوٹلوں اور میرج ہالز سے اضافی کھانا اکٹھا کرکے مستحق لوگوں کی دہلیز تک پہنچایا جائے گا۔اس منصوبے کو ابتدائی طور پر لاہور سے شروع کیا جائے گا جس کے لئے ابتدائی طور پر ایک سو ریسٹورنٹس سے پارٹنرشپ کی گئی ہے۔ وزیرِ اعظم نے "فوڈ بنک"پروگرام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام حکومت کے وڑن اور فلاحی سرگرمیوں سے مطابقت رکھتا ہے اس لیے حکومت اس پروگرام کو شروع کرنے کے لئے مطلوبہ وسائل و ماہانہ اخراجات کی فراہمی میں تعاون کرے گی۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سعودی شہزادہ سلطان بن سلمان کی پاکستان میں فلاحی کاموں پر تعریف کی اور کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ مشترکہ مذہب، ثقافت اور تاریخ پر مبنی تعلقات ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، خسرو بختیار اور سیکرٹری خارجہ ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعظم نے اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اور موثر بیانیے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی تہذیب کو اجاگر کرنے کیلئے نوجوانوں کی شمولیت یقینی بنانا چاہیے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشی تعاون اور مضبوط اقتصادی تعلقات کے اقدامات پر سعودی قیادت کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے سعودی شہزادے کو آگاہ کیا اور بتایا کہ کشمیری بدترین لاک ڈاؤن کا شکار ہیں۔ بین الاقوامی برادری معصوم کشمیریوں کی جدوجہد کا ساتھ دے۔سعودی شہزادہ سلطان بن سلمان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مسلم دنیاکو اسلام سے متعلق غلط فہمیوں کے خاتمے کیلئے کوششیں کرنا ہونگی۔وزیراعظم عمران خان سے خیبرپی کے کے گورنر شاہ فرمان اور وزیراعلیٰ محمود خان نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی، جس میں صوبائی معاملات پر بات چیت کی گئی۔