معاشی نظام بہتر ہونے تک ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکتا: چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد(آئی این پی ) چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ معاشی نظام بہتر ہونے تک ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکتا، ملکی معیشت کودستاویزات میں لا رہے ہیں، گزشتہ ادوار کا ٹیکس سسٹم انتہائی مشکل تھا، ملک میں بجلی کے 31 لاکھ صنعتی اور کمرشل صارفین میں صرف 43 ہزار سیلز ٹیکس رجسٹر ہیں۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے زیراہتمام انوویٹوفنانس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ملک میں 31 لاکھ افراد صنعتی شعبے سے وابستہ ہیں، 31 لاکھ افراد میں سے صرف 43 ہزار ٹیکس نیٹ میں آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشی نظام بہتر ہونے تک ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکتا، ٹیکس، سرمایہ کاری، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار باہم منسلک ہیں۔اسمال میڈیم سیکٹر میں کم قرض کی وجوہات کاروبار کا غیر دستاویزی ہونا ہے، اسمال میڈیم سیکٹر دستاویزی نہ ہونے سے زیادہ قرض حاصل نہیں کرسکا۔شبر زیدی نے کہا کہ ملک میں بجلی کے 31 لاکھ صنعتی اور کمرشل صارفین ہیں، اکتیس لاکھ میں صرف 43 ہزار سیلز ٹیکس رجسٹر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمال میڈیم سیکٹر مکمل دستاویزی نہیں ہوگا تو قرض کا تناسب نہیں بڑھے گا۔ جس سیکٹر کے لوگ ٹیکس نظام میں شامل ہی نہیں ہونا چاہ رہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہمارے ملک میں گزشتہ ادوار کا ٹیکس سسٹم انتہائی مشکل تھا، چھوٹے اور درمیانے کاروبار قرضوں تک رسائی میں مشکلات کا شکار ہیں، نجی شعبے کے مجموعی قرضوں کے سست رجحان سے مشکلات بڑھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قرضے تک محدود رسائی کی بڑی وجہ نامکمل منصوبہ بندی ہے، ایس ایم ایز بینکوں سے مناسبت کے بغیرمصنوعات متعارف کراتے ہیں، ایس ایم ایز کی دستاویزات کی کمی اور رقوم کی خراب ترسیل بڑا مسئلہ ہیں، مختلف وجوہات کی بنا پر سرمایہ کاری میں مشکلات ہوتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...