مکہ مکرمہ، جدہ، اسلام آباد(ممتاز احمد بڈانی، امیر محمد خان سے، وقائع نگار خصوصی) معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے جدہ قونصلیٹ پاکستان میں پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں اور ہمارے 20 بلین سے زائد کے پراجیکٹ سعودی حکومت کے ساتھ چل رہے ہیں۔ حج میں روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر شروع کیا۔ سعودیہ کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور او آئی سی میں سعودیہ کلیدی کردار ادا کرے۔ او آئی سی پلیٹ فارم کے ذریعے کشمیر میں جاری مظالم بند کرائے جائیں۔ ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں لوگ اس وقت کشمیر میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ او آئی سی مسئلہ کشمیر پر نوٹس لے۔ ہم بابری مسجد جیسے مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے دنیا کو جھنجھوڑتے رہیں گے اور بھارت کا انتہا پسندانہ چہرہ دنیا کو دکھاتے رہیں گے۔ مشکل کی گھڑی میں سعودی عرب نے معاشی حالات بہتر کرنے کے لیے جو رول ادا کیا ہے اس پر ہم انکے شکر گزار ہیں۔ خواہش ہے کہ ہمارے ادارے مضبوط ہوں اور ہم مزید ترقی کریں۔ پاکستان میں پیاز ٹماٹر انڈیا سے آ رہا تھا جب ہم نے پلوامہ واقعے کے بعد تجارت بند کی تو مارکیٹ میں شارٹیج ہو گئی۔ سی پیک میں چائنہ سے انسٹرا اسٹرکچر کے ساتھ فشری اور زراعت کا بھی معاہدہ کیا ہے۔ سعودی عرب اور چائنا ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ انشاء اللہ ہر حال میں سبز پاسپورٹ کی عزت بحال کرنی ہے۔ معاشی طور پر ملک کو مستحکم کرنا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے احساسات و خیالات سیکرٹری جنرل او آئی سی تک پہنچا دیئے ہیں۔ ہم سعودی عرب کی منڈی میں اپنی مصنوعات لانا چاہتے ہیں۔ سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز قونصل جنرل خالد مجید وائس قونسلرسکندر خان اور پریس قونصلر ارشد منیر بھی انکے ہمراہ تھے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کارکنوں سے پاکستانی قونصلیٹ میں خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق نے کہا کہ بیرون ملک سے بھیجی گئی رقوم پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ فردوس عاشق نے سعودی حکومت شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے پاکستانی حجاج کا کوٹہ بڑھایا۔ پاکستان کے قیدیوں کو رعایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب کو اپنا گھر سمجھتے ہیں مگر جب دہشت گرد ہندوستان کو یہاں پذیرائی ملتی ہے جب مودی کو ایوارڈ دیا گیا تو ہمیں سخت تکلیف ہوئی۔ پاکستانیوں کا دل دکھتا ہے مگر ہمیں یہ سوچنا چاہئے کہ آج کی دنیا میں معاشی تعلقات اہم ہیں، مشیر اطلاعات نے پرویز مشرف کے فیصلے میں تاخیر کے حوالے سے کہا کہ مجھے خیریت سے پاکستان کی پہنچنے دیں یہ کہتے ہوئے انہوں نے سوال کا جواب نہیں دیا۔ مزیدبرآں اپنے ٹویٹ میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو دنیا بھر میں ظلم و جبر اور زیادتی کے شکار مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لیے مزید فعال اور مؤثر کردار ادا کرنا ہے۔ امہ کو درپیش مسائل اور اسلامو فوبیا جیسے چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے یکساں مؤقف اور جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناروے جیسے افسوسناک واقعات روکنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام مذاہب کی مقدس شخصیات اور کتب کے احترام کے حوالے سے عالمی سطح پر قانون سازی کی جائے۔ ایسے واقعات کو جرم قرار دیا جائے اور مرتکب عناصر کو سزا ملنی چاہئے۔ بابری مسجد کے فیصلے سے سیکولر بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوگیا، مظلوم کشمیریوں کے تحفظ کیلئے او آئی سی بھارت پر دبائو بڑھائے۔