رواں سال افغانستان میں جاری لڑائی کے باعث 3 لاکھ 75 ہزار سے زیادہ افغان شہری بے گھر ہوئے۔ بدھ کو افغانستان میں اقوام متحدہ دفتر برائے تعاون انسانی امور (او سی ایچ اے) کی طرف سے موجودہ صورتحال پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں قدرتی آفات اور لڑائی کے باعث انسانی امداد کے لیے متاثرہ افغان شہریوں کا نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ لڑائی کے باعث رواں سال 3 لاکھ 75ہزار افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے، لڑائی اور غربت کے باعث ملک بھر میں ان میں سے اکثریت ابھی تک بے گھر ہے اورنقل مکانی کی وجہ سے افغان خواتین اور بچوں کی زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں کیونکہ انہیں صحت اور تعلیم کی سہولیات تک رسائی نہیں ہے۔ تازہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال افغانستان کے مغربی حصے میں 2 لاکھ 45 ہزار افراد بے گھر ہوئے جن میں سے 75ہزار افراد قحط سالی اور دیگر عوامل کی وجہ سے تاحال نقل مکانی کے مراکز میں موجود ہیں۔ اقوام متحدہ دفتر کے تعاون انسانی امور (او سی ایچ اے ) نے کہا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق رواں سال کے آخر تک 10 لاکھ کے قریب افراد کو انسانی امدادکی ضرورت درکار ہو گی۔