آئسولیشن میں قومی کرکٹرز کیلئے استثنی واپس، ٹریننگ کی اجازت نہیں ہوگی

لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس )نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اب آئسولیشن میں قومی ٹیم کو ٹریننگ کیلئے دیا گیا استثنیٰ واپس لے لیا گیا ہے اور مزید تفتیش تک پاکستانی ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت نہیں ہو گی۔پاکستانی ٹیم کو آخری وارننگ جاری کردی  اور کہا  کہ وہ اس طرح کا رویہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔صحت کے ڈائریکٹر جنرل ایشلے بلوم فیلڈ نے کہا کہ نیوزی لینڈ آ کر کھیلنا اعزاز کی بات لیکن اس کے بدلے ٹیموں کو کرونا وائرس کے سلسلے میں بنائے گئے قوانین کا احترام اور ان کی پاسداری کرنی چاہیے۔نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے ارکان کے ٹیسٹ مثبت آنے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔بلوم فیلڈ نے کہا کہ سی سی ٹی وی سے ظاہر ہوتا ہے کہ  ٹیم نے سماجی فاصلوں کے اصول کی خلاف ورزی کی اور مجموعی طور پر پوری ٹیم کو فائنل وارننگ جار کردی گئی ہے۔  قواعد اور پروٹوکولز کی خلاف ورزی کے تمام واقعات سہولت کے اندر ہوئے اور عوام کی صحت کو کوئی خطرات لاحق نہیں ہیں۔ لاہور سے نیوزی لینڈ روانگی سے قبل پاکستانی ٹیم کے سکواڈ اور مینجمنٹ کے چار مرتبہ کرونا کے ٹیسٹ کیے گئے تھے اور چاروں مرتبہ یہ ٹیسٹ منفی آئے تھے۔ انکشاف ہوا ہے کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد آئسولیشن کے پہلے دن پاکستانی دستے کے کچھ ارکان نے قوانین اور پروٹوکولز کی خلاف ورزی کی جس پر تاحال کسی بھی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی لیکن نیوزی لینڈ کرکٹ حکام نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرکٹرز کے اس غیرسنجیدہ طرز عمل سے آگاہ کردیا تھا۔ چھ ارکان کے ٹیسٹ مثبت آنے اور غیرذمہ دارانہ رویہ اپنانے پر پی سی بی نے سخت ایکشن لے لیا، ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کرنیوالے کھلاڑیوں کی رپورٹ بھی طلب کر لی گئی۔سی ای او وسیم خان نے قومی کھلاڑیوں سمیت سکواڈ کے نام آڈیو پیغام دیدیا، سب کو اپنی صحت ہی نہیں ملکی وقار کا خیال رکھنے کی تنبیہ کر دی۔صرف اتنا ہی نہیں بلکہ نیوزی لینڈ میں موجود ہیڈ کوچ مصباح الحق اورمنیجر کو کھلاڑیوں کی کڑی نگرانی کی ہدایت کی گئی ہے، دو ٹوک کہا گیا ہے کہ اب کوئی بھی کھلاڑی غیر ذمہ دارانہ سرگرمی میں ملوث پایا گیا تو واپس بھیج دیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی کرکٹرز کی جانب سے کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے دو واقعات ٹیم کے نیوزی لینڈ پہنچنے کے پہلے 12 گھنٹے کے دوران ہی سامنے آ گئے تھے۔ پہلے واقعے میں کھلاڑیوں نے اس وقت پروٹوکول کی خلاف ورزی کی جب انھیں ہوٹل میں کھانا پیش کیا گیا تو کھانے کی ٹرے وصول کرتے وقت کئی کھلاڑیوں نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے۔ دوسرے واقعے میں کھلاڑیوں نے ہوٹل میں کمروں کے دروازے کھول کر ایک دوسرے سے گفتگو شروع کردی جسے کیمرے نے ریکارڈ کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن