امید ہے او آئی سی کشمیر پر سخت موقف اپنائے گی: پاکستان

Nov 27, 2020

نیامے/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)  او آئی سی کے وزراء خارجہ کا دو روزہ اجلاس آج نائیجر کے شہر نیامے میں شروع ہوگا۔ وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی او آئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے نائجر پہنچ  چکے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کانفرنس میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر دیگر وزرائے خارجہ سے بات ہوگی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود بھی اجلاس سے خطاب کرینگے۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے شرکاء کو آگاہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز اور اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ امریکہ، مشرق وسطی اور عالمی منظر نامے میں ہونے والی تبدیلیوں پر پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیامے میں سیکرٹری جنرل او آئی سی سے ملاقات کی۔ اسلاموفوبیا‘ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ مسئلہ فلسطین سمیت مسلم امہ کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کرونا نے پوری دنیا کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا۔ متعدد مسلم ممالک کرونا کے معاشی مضمرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کے ذریعے اسلاموفوبیا کی حوصلہ شکنی کیلئے پیغام جانا چاہئے۔ اسلاموفوبیا کے رجحان کے خلاف مسلمانوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ وزیر خارجہ نے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش سے آگاہ کیا۔ بھارت جموں و کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ مودی سرکار کی ہندوتوا سوچ خطے کے امن و امان کیلئے خطرے کا باعث بنتی جا رہی ہے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف قومی اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 83 ہزار افراد شہید ہوئے۔ ہم نے دہشتگردی کے عفریت  کو شکست دی۔ نئے چیلنجز میں اسلاموفوبیا کا بڑھتا رجحان اور کرونا شامل ہیں۔ اسلاموفوبیا سے متعلق اجلاس میں قرارداد پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کانفرنس میں کشمیریوں پر مظالم سامنے لانے کا موقع ملے گا۔ پاکستان نائیجریا میں انفراسٹرکچر ڈویپلمنٹ میں حصہ لینا چاہتا ہے۔ نائیجر میں ایکسپورٹ پروموشن زون کے قیام کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نائیجر میں پاکستانی سفارتخانے کا دورہ کیا۔ انہوں نے نائیجر کی جامعات کے سربراہان سے ملاقات کی۔ پاکستان اور نائیجر کے درمیان شعبہ تعلیم میں تعاون پر بات چیت کی گئی۔ علاوہ ازیں سیکرٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف نے ایک اور اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ خواتین پر تشدد کیخلاف رکن ممالک کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر یوسف نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ کرونا کے خلاف ملکر چلنے کا اعلان کیا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل سے متعلق ہم پر کوئی دباؤ نہیں۔ ہمارا آج بھی وہی تاریخی موقف ہے۔ عرب امارات سے تعلقات خراب ہونے کے مفروضوں میں کوئی حقیقت نہیں۔ سعودی عرب سے معاملات بالکل ٹھیک ہیں۔ گزشتہ روز ہی پیشرفت ہوئی سعودی عرب نے نئی ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے نام سے تنظیم شروع کی ہے جس میں بحرین، یو اے ای‘ اردن اور ہمیں بھی دعوت دی گئی ہے۔ پاکستان نے اس دعوت کو قبول کیا ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ ڈیجیٹل اکانومی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ یو اے ای سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ پابندی کے اقدامات پاکستان کیلئے خاص نہیں ان میں دوسرے ممالک بھی شامل ہیں۔ پہلے سے جو ویزے ایشو ہیں وہ کینسل نہیں ہو رہے۔ نئے ویزوں کیلئے پابندی عارضی  ہے لیکن زیادہ دیر نہیں ہو گی۔یو اے ای نے ویزا پابندی جلد ہٹانے کی یقین دہانی کرائی ہے، یہ خبر درست نہیں کہ او آئی سی اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل نہیں۔ بھارت اس قسم کا پراپیگنڈا کر رہا ہے اور انڈین میڈیا اسے اچھال رہا ہے۔ سیکرٹری جنرل سے ہندوستانی قیاس آرائیوں پر بات ہوئی۔ انہوں نے واضح کہا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ جب قراردادیں آئیں گی تو واضح ہو جائیگا کہ کشمیر ایجنڈے پر ہے یا نہیں۔ ہماری درخواست پر او آئی سی نے خصوصی وفد بھیجا۔ ہم نے وفد کو آزاد کشمیر جانے کی اجازت دی ہندوستان نے نہیں دی۔ مجھے او آئی سی  سے یہی توقع ہے کہ مسئلہ کشمیر پر واضح مؤقف سامنے آئیگا۔ او آئی سی کا مؤقف پہلے بھی وہی تھا اب بھی وہی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چاڈ کے ہم منصب امین سمبا صدیق سے بھی ملاقات کی۔ پاکستان‘ چاڈ دو طرفہ تعلقات مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے آگاہ کیا۔ 

مزیدخبریں