جنیوا(آئی این پی ) وائرس کے عالمی ماہرین نے ناول کرونا وائرس (سارس کوو 2) کا ایک نیا ویریئنٹ دریافت کیا ہے جس کے بارے میں انہیں تشویش ہے کہ وہ ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے نئے ویریئنٹ کی سطح پر نوک دار پروٹین(اسپائک پروٹین) پرانے ویریئنٹس کے مقابلے میں 32 تبدیلیوں کی حامل ہے۔ اپنی اسی بہت زیادہ تبدیل شدہ اسپائک پروٹین کی بدولت یہ نیا ویریئنٹ بہت آسانی سے جسم کے قدرتی دفاعی نظام(امیون سسٹم)کو دھوکا دے کر نہ صرف خلیوں کے اندر داخل ہوسکتا ہے بلکہ انہیں متاثر کرکے اپنی تعداد میں بھی بہت تیزی سے اضافہ کرسکتا ہے۔ اسی خاصیت کو دیکھتے ہوئے سائنسدانوں کو خدشہ ہے کہ کرونا وائرس کا نیا ویریئنٹ، دنیا بھر میں سب سے زیادہ پھیلے ہوئے ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی زیادہ تیزی سے پھیلنے والا اور خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ کرونا وائرس کے اس نئے ویریئنٹ کو فی الحال کوئی باضابطہ نام نہیں دیا گیا ہے ۔