این اے133 الیکشن ، تین لاکھ71ہزار ووٹرزحق رائے دہی استعمال کرینگے 

Nov 27, 2021


اسلام آباد (عترت جعفری)قومی اسمبلی کے لاہور کے حلقہ این اے133کے تین لاکھ71ہزار ووٹرز 5 دسمبر کو اپنے نئے ایم این اے کا انتخاب کریں گے ،یہ نشست پرویز ملک مرحوم کی وفات سے خالی ہوئی تھی،اب اسی نشست پر ان کی اہلیہ اور ایم این اے شائستہ ملک پی ایم ایل این کی طرف سے امیدوار ہیں جبکہ ان کے علاوہ گیارہ دیگر امیداوار بھی میدان میںہیں،ملک کے اندر عمومی طور پر مرکزی الیکشن میں جس جماعت کا میدوار کامیاب ہوتا ہے اور کسی وجہ سے اس پر ضمنی انتخاب ہو تواسی جماعت کو کامیابی ملتی رہی ہیں جیسا کہ ڈسکہ کے ضمنی الیکشن  میں بھی ہوا جہاں تما م تر ’ڈرامہ‘‘ کے باوجود مسلم لیگ ن کو ہی کامیابی ملی تھی ،لاہور کا یہ ضمنی انتخاب کچھ وجوہات کی بناء پر اہمیت اختیار کر چکا ہے ،اس میں بہت ہی اہم ٹرن اس وقت آیا جب وفاق اور پنجاب میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید چیمہ جو معاونت کے منصب سے مستعفی ہونے کے بعد اپنے کورنگ امیدوار سمیت ڈس کوالی فائی ہو گئے اور اب تک ان کی اپنے کاغذات نامزدگی بحال کرانے کی قانونی چارہ جوئی کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ سابق صدر آسف زرداری ساری مصروفیات چھوڑ کر لاہور میں مقیم ہیں،جبکہ پی پی پی کی کم وبیش تمام نمایاں لیڈر یاتولاہورمیں مقیم ہے یا کم از کم حلقے مین کارنر میٹنگز سے خطاب کر کے گئے ہیں،بلاول بھٹو زرداری کی لاہور آمد کے بارے میں ابھی طے نہیں ہے تاہم پارٹی کے حلقے بتا رہے ہیں کی وہ انتخابی مہم کے اواخر میں لاہور جا سکتے ہیں،حلقے کے آرائیں ووٹرز کو متاثر کرنے کے سندھ سے آرائیں ایم پی اے بھی مہم میں شامل دیکھے گئے ہیں ،جبکہ ہ سندھ ہی سے شہلا رضا مسلسل این اے133میں سرگرام عمل ہیں،پی پی پی کا دعوی ہے کہ یہ حلقہ ہمارا ہے اور اس میں پارٹی کی سرگرمی  لاہور اور وسطی پنجاب میں ان کی بحالی کا نکتہ آغاز ثابت ہو گی ،مسلم لیگ ن کے امیدوار کی انتخابی مہم بھی چل رہی ہیں،جبکہ ان کی امیدوار خود پبلک میں نہیں آئیں ،ان کے مددگار مہم چلائے ہوئے ہین تاہم اب تک کسی مرکزی راہنما کی طرف سے  حلقے میں آمد ورفت نظر نہیں اائی ،ممکن ہے کی مریم نواز شریف کسی وقت حلقے کا دورہ کریں جس کا فائدہ ہو گا ،سوال یہ ہے کہ حلقے میں پی ٹی آئی کا ووٹر کیا کرئے گا ،گھر بیٹھا رہے گا  یا ووٹ ڈالنے آئے گا ،اگر وہ گھر سے نکلا تو ظاہر ہے کہاس نے پی ایم ایل ان کو تو ووٹ نہیں دینا کیا وہ ٹی پی ایل کی جانب جائے گا یا پی ایم ایل ن کی مخالفت میں پی پی پی کو ووٹ دے گا،پی پی پی کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے ہی ووٹر تھے جو اب اپنی جماعت کیا جانب ہی آئیں گے ۔پی ٹی آئی کا ووٹر لاتعلق رہا تو صورت حال میں فرق نہیں پرنے والا مگر باہر نکلا تو پی ایم ایل این کے مخالف کو فائدہ ہو گا ،پی پی پی اسی پر نظر جمائے ہوئے ہے ۔
 این اے133 

مزیدخبریں