اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ پاکستانی چاول کی آذربائیجان درآمد پر پانچ سال کی ٹیکس چھوٹ کا فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ہونے والی دو ملاقاتوں میں بات چیت کا نتیجہ ہے۔ جب ہمارے برادر ملک سے ہمیں اعلی معیار کا چاول مل سکتا ہے تو ہم کسی اور جگہ سے کوئی منگوائیں۔ گوادر بندرگارہ خطے کو جوڑنے کا بہت بڑا موقع فراہم کرتی ہے۔ اس بندرگاہ کو ہمارے انفراسٹرکچر سے جوڑنا کوئی بڑی بات نہیں۔ خطے کو باہم ملانے سے تجارت کے نئے امکانات پیدا ہوں گے لیکن اس کے لئے تمام ممالک کو مل کر مخلصانہ تعاون کی بنیاد رکھنا ہوگی۔ وہ باکو مےں”وسطی راہداری کے ساتھ جیو پالیٹکس، سکیورٹی اینڈ انوائرنمنٹ“ کے موضوع پر منعقدہ عالمی سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ آذربائیجان کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان کو بھائی اور قریبی دوست قرار دیا۔ اس موقع پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے ’سینٹر فار گلوبل اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز‘ (سی۔جی۔ایس۔ایس) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم کے پاکستانی چاول کی درآمد پر آئندہ پانچ سال تک آذربائیجان کی جانب سے ہر طرح کے ٹیکس استثنٰی اور جنوبی و وسطی ایشیاءکو جوڑنے کے حوالے سے سوال پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران میری دوبار وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے۔ ہم نے مجموعی طور پر دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ہم نے بات کی ہے کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان موجود دوستی، بھائی چارے اور تعاون کو کیسے وسعت دی جائے۔
آذری صدر