اسلام آباد (عترت جعفری) اس بحث سے قطع نظر راولپنڈی مےں عمران خان خان کے لانگ مارچ مےں شرکاءکی تعداد کےا تھی، ان کو دو اعلانات مےں ان کی آئندہ کی حکمت عملی واضح ہو گئی ہے۔ پہلی ےہ کہ ان کا کہنا کہ ”9 ماہ کے بعد انتخابات ہوں گے تو پی ٹی آئی ہی جےتے گی“ اور دوسرا ےہ کہ وہ اب صوبائی اسمبلےوں مےں نہےں رہےں گے۔ ان دونوں اعلانات کا منطقی نتےجہ آئندہ چند ماہ مےں انتخابات کے انعقاد کے امکان کو معدوم کر رہا ہے۔ انہوں نے جس لانگ مارچ کا مقصد فوری انتخابات قرار دےا تھا اور اسے ےہ کہہ کر ختم کر دےا کا’ اسلام آباد‘ کی طرف نہےں جانا ہے۔ اس بارے مےں وزےر داخلہ کا تبصرہ ےہ تھا کہ جتنے لوگ مارچ مےں تھے ان سے کہےں زےادہ پولےس والے ان کے سامنے تھے، عمران خان کے راولپنڈی اعلان سے اب ظاہر ہو گےا ہے کہ سڑک پر احتجاج کی سےاست کو اب ترک کےا جا رہا ہے اور اےک بار پھر اسمبلےوں کے اندر کی سےاست پر توجہ جائے گی، دو صوبوں مےں تو پی ٹی آئی کی حکومت ہے جہاں ےا تو ان کی پارٹی سے ہےں اور ےا ان کے حمایت ےافتہ ہےں، مگر ان دو صوبائی اسمبلےوں کو توڑنے کا اعلان نہےں کےا گےا، بلکہ ان صوبوں کی پارلےمانی پارٹےوں سے مشاورت کی بات کی گئی ہے۔
حکمت عملی واضح
عمران کے دو اعلانات مےں آئندہ کی حکمت عملی واضح ہو گئی
Nov 27, 2022