٭ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد سٹیج پر سگار سلگائے‘ عمران خان کا انتظار کرتے رہے۔٭ پنڈال میں کارکنان میں اچانک بدنظمی ہوگئی‘ لوگ کرسیاں اٹھا کے خواتین انکلوژر تک پہنچ گئے۔٭ سٹیج پر بیٹھی ملیکا بخاری، قاسم خان سوری، زین قریشی، شہر یار آفریدی کارکنوں کو ڈسپلن کی تلقین کرتے رہے۔٭ عمران خان کا ہیلی کاپٹر فضاءمیں نمودار ہوا تو کارکنوں نے پرجوش نعرے لگائے۔ ہیلی کاپٹر بارانی زرعی یونیورسٹی کے ہیلی پیڈ پر لینڈ کرگیا۔عارضی خیمہ بستیاں بنائی گئیں جہاں پر ہزاروں کارکنوں کی رہائش کا انتظام کیا گیا۔٭ کارکن ڈھول کی تھاپ پر ناچتے رہے اور ہلہ گلہ کیا۔٭ صبح ہوتے ہی خیمہ بستی میں انتظامیہ نے ناشتے کے لیے اعلان کرنا شروع کر دیئے۔٭ لانگ مارچ کی سکیورٹی کی مانیٹرنگ کے لیے کنٹرول روم قائم کیا گیا۔٭ 6thروڈ فلائی اوور پر 80فٹ چوڑا ،40سے50فٹ لمبا سٹیج کیا گیا، عمران خان کیلئے بلٹ پروف لفٹ تیار کی گئی جس کے ذریعے وہ سٹیج پر پہنچے۔جلوس کی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوںکیلئے مختلف مقامات پر پارکنگ پوائنٹس بنائے گئے۔٭ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نجی طیارے کے ذریعے نور خان ایئر بیس پر پہنچے، جلسہ گاہ تک فول پروف سکیورٹی کا انتظام کیا گیا، ہیلی کاپٹر بارانی یونیورسٹی کے ہیلی پیڈ پر اتاراگیا، عمران خان ایک بلٹ پروف گاڑی میں پنڈال کی طرف روانہ ہوئے، سٹیج سے آگے تین سو میٹر تک پولیس کے علاوہ کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔٭ پی ٹی آئی جلسہ کی وجہ سے ہسپتال، الرٹ پر رہے، ڈاکٹر، سرجن، نرسنگ سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔پاک پتن کے رہائشی کپتان کیلئے پسندیدہ تحفہ لے آئے، سپیشل بیٹ 18 فٹ لمبا اور اڑھائی فٹ چوڑا تھا۔٭ پولیس نے چاندنی چوک جلسہ گاہ کی جانب جانے والے راستے بند کر دئیے۔٭ چاندنی چوک پر کارکنان کے لئے دو ایل ای ڈیز نصب کی گئیں۔٭ خیمہ بستی کی 20 سے زائد کیمروں سے مانیٹرنگ کی گئی۔
جھلکیاں
حقیقی آزادی مارچ / جلسہ کی جھلکیاں ( عزیز علوی، محبوب صابر، اکرام الحق قریشی)
Nov 27, 2022