سرینگر(کے پی ا ٓئی‘ آئی این پی) کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں اور تنظیموں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کا نوٹس لے کیونکہ بھارتی فورسز اور اس کی ایجنسیاں کالے قوانین کو ڈھال بناکر مظلوم کشمیریوں کو اندھا دھند طریقے سے شہید، گرفتار اورہراساں کررہی ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں فریدہ بہن جی ،غلام محمد خان سوپوری، عبدالاحد، محمد سلیم زرگر، ایڈووکیٹ ارشد اقبال اور مولانا مصعب ندوی نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ ایک خوشحال اور مضبوط پاکستان کشمیری عوام کے بہترین مفاد میں ہے اور کشمیری ہمیشہ پاکستان کی خوشحالی اور استحکام کی دعا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس حقیقت کو بھول گیا ہے کہ آزادی کی تحریکوں اور جذبوں کو فوجی طاقت اور وحشیانہ ہتھکنڈوں سے دبایا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت منظم طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے اورانہیں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کر رہی ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور دنیا کے امن پسند لوگوں پر زور دیا کہ وہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں جہاں بغیر کسی وجہ کے لوگوں کو بے رحمی سے قتل کیا جا رہا ہے۔دوسری جانبمقبوضہ جموں و کشمیر میں سرینگر کے علاقے نوگام میں اتوار کو نیپال سے تعلق رکھنے والا ایک غیر مقامی مزدور دم گھٹنے سے ہلاک ہو گیا جبکہ دوسرے کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ہلاک ہونے والے کی شناخت48سالہ منی کمار راج کے طور پرہوئی ہے جبکہ دوسرے مزدور کی شناخت 37سالہ بانو کے طور پر کی گئی ہے۔ بھارت نے گزشتہ 34 سال کے دوران اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں 96 ہزار 275 شہریوں کو شہید کیا۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 34 سال کے دوران اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں 96 ہزار 275 شہریوں کو شہیدکیا جن میں 2352 خواتین بھی شامل ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے ہفتہ کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 11,259 خواتین کی بے حرمتی کی۔