سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی طرح کے مقدمات کی زد میں ہیں اور اب ان کے متعلق ایک تحقیقاتی رپورٹ میں چشم کشا انکشاف کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے دور صدارت کے آخری دن ایک ڈرگ سمگلر سمیت 142 قیدیوں کی سزا معاف کر دی تھی۔یہ ڈرگ سمگلر جوناتھن براﺅن ہے، جو منشیات سمگلنگ کے ایک بڑے گروہ کا سرغنہ تھا اور اس وقت 10 سال قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔ جن 142قیدیوں کی سزا ڈونلڈٹرمپ نے اپنی حکومت کے آخری دن ختم کی، ان میں امریکی گلوکار لل وائن اور کوڈک بلیک بھی شامل تھے۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جوناتھن براﺅن کے ڈونلڈٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کی فیملی کے ساتھ قریبی تعلقات تھے اور ممکنہ طور پر یہی تعلقات جوناتھن براﺅن کی سزا معافی کا سبب بنے۔اس وقت وفاقی پراسیکیوٹرز جوناتھن کے خلاف ایک سال سے مزید تحقیقات کر رہے تھے۔ٹرمپ کی طرف سے اس کی سزا معاف کرنے سے اس کے خلاف یہ تحقیقات بھی رک گئیں۔جوناتھن براﺅن نے متعدد چھوٹے کاروباری افراد کو قرضے بھی دے رکھے تھے اور اس حوالے سے بھی اس کے خلاف تحقیقات جاری تھیں۔ وہ لوگوں کو قرض دے کر ان کو اپنے چنگل میں پھنساتا اور غیرقانونی مقاصد میں ان کو استعمال کرتا تھا۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق جوناتھن سے قرض لینے والے ایک شخص نے بتایا کہ ”جوناتھن نے مجھے دھمکی دی کہ میں تم سے تمہاری بیٹیاں چھین لوں گا۔“ ایک اور شخص نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ ”جوناتھن نے مجھے ایک بار کہا کہ شکر کرو تم نیویارک میں نہیں رہتے ہو، ورنہ اپنی فیملی کو تم ہنڈسن میں تیرتے ہوئے ملتے۔“جیل سے رہائی کے چند ماہ بعد ہی ریاست نیویارک نے جوناتھن براﺅن کو کسی کاروباری شخص کو قرض دینے یا دئیے گئے قرض کی اقساط واپس لینے سے روک دیا تھا۔