حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت) جعلی کرنسی سکینڈل میں ملوث نجی بنک مدھریانوالہ روڈ کے ملازم یاسر نصیر کو ایف آئی اے نے حراست میں لیکر تحقیقات شروع کر دیں جبکہ سٹیٹ بنک نے جعلی کرنسی نکلنے پر متعلقہ بینک کو 20 کروڑ روپے کی پیلنٹی ڈال دی۔ نیشنل بینک مین برانچ حافظ آباد کے ترجمان محمد شبیر بھٹی کے مطابق سٹیٹ بینک نے نیشنل بینک مین برانچ کو سیل نہیں کیا بلکہ خزانہ کو سیل کیا ہے جہاں پر نجی بینک مدھریانوالہ روڈ کا اہلکار یاسر نصیر اپنے بینک کا فالتو کیش لاکر جمع کرواتا تھا۔ چونکہ نیشنل بنک حافظ آباد میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کا نمائندہ ہے اس لئے تمام کمرشل بینک اپنا فالتو کیش لاکر اس کے خزانہ میں جمع کرواتے ہیں۔ چنانچہ جب نجی بینک کے جمع کردہ کیش کو سٹیٹ بینک راولپنڈی بھیجا گیا تو وہاں پر دوران گنتی پانچ پانچ ہزار کے 400نوٹ جعلی نکلے جس پر نجی بینک کے ملازم یاسر نصیر جو کہ مجرم تھا اس نے اگر چہ اس جعلی کیش کے نکلنے پر اصل رقم جمع کروا دی لیکن سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مذکورہ بینک کو جعلی کیش نکلنے پر20کروڑ روپے پینلٹی ڈال دی اور اس کے ساتھ نیشنل بینک مین برانچ میں موجود خزانہ کو سیل کرکے تحقیقات شروع کردیں۔
حافظ آباد: جعلی کرنسی سکینڈل میں ملوث نجی بنک کا ملازم گرفتار
Nov 27, 2024