اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پانامہ سکینڈل معاملے پر جماعت اسلامی کی درخواست نمٹا دی ہے۔ سٹوڈنٹس یونین بحالی کی درخواست پر اٹارنی جنرل، صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ آئینی بنچ نے گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیوں سے متعلق کیس کی سماعت وکیل کی استدعا پرآئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ کا تلور کے شکار کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا آئینی بینچ ٹوٹ گیا۔ جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔ 5 رکنی آئینی بینچ نے پانامہ سکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ پانامہ میں مخصوص کیس میں جے آئی ٹی بنائی گئی، علم نہیں پانامہ سکینڈل کے باقی مقدمات کدھر گئے؟۔ جماعت اسلامی کے وکیل نے کہا کہ یہی ہمارا مؤقف ہے، باقی کیسز کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نیب کو اس سلسلے میں کوئی درخواست نہیں دی گئی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ نیب کسی معلومات پر بھی ایکشن لے سکتا ہے، جماعت اسلامی کی درخواست نیب کے لیے انفارمیشن ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ نیب کا اختیار ترامیم کے بعد کم ہوگیا ہے، نیب نئی ترامیم کے مطابق ہی معاملے کو دیکھ سکتا ہے۔ وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ نیب ہماری درخواست پر پانامہ کی تحقیقات کرے، پانامہ پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی مثال موجود ہے۔ جسٹس امین نے ریمارکس دیے کہ کس کیس میں کیا ہوا عدالت کا اس سے تعلق نہیں ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پانامہ سکینڈل میں جے آئی ٹی کس قانون کے تحت بنائی گئی تھی اور کیا نیب قانون میں جے آئی ٹی کی گنجائش ہے۔ وکیل جماعت اسلامی نے بتایا کہ پانامہ سکینڈل میں جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی تھی۔ جسٹس جمال نے کہا کہ نیب سے داد رسی نہ ہو تو سپریم کورٹ کے بجائے ہائیکورٹ جائے گا۔ بعدازاں جماعت اسلامی نے پانامہ سکینڈل معاملے پر نیب سے رجوع کرنے کی حامی بھرلی، جس پر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جماعت اسلامی کی درخواست نمٹا دی۔ 5 رکنی آئینی بینچ نے سٹوڈنٹس یونین بحالی کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ عدالت نے سٹوڈنٹس یونین پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیوں سے متعلق کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔ تلور کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ بلوچستان ہائیکورٹ میں تلور شکار کے خلاف کیس سن چکا ہوں۔
پانامہ سکینڈل پر درخواست نمٹا دی گئی، تلور کیس، جسٹس جمال کی معذرت، آئینی بنچ ٹوٹ گیا
Nov 27, 2024