پاکستان تحریک انصاف کا اسلام آباد میں احتجاج منسوخ کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں احتجاج کو منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔پاکستان تحریک انصاف نے آپریشن کے نام پر اسلام آباد میں پرامن احتجاج کے شرکا کے خلاف کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس کی اپیل کردی۔ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ حکومتی منصوبے کے پیش نظر تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کے فی الوقت منسوخی کا اعلان کیا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ پرامن مظاہرین پر اسلام آباد کی سڑکوں پر گولیوں کی بارش کی گئی اور سینکڑوں نہتے پاکستانیوں کو زخمی کرکے خون میں نہلایا گیا، مینڈیٹ چور فسطائیوں کی ایما پر سرکاری مشینری کی گولیوں سے درجنوں نہتے بے گناہ کارکنوں کو سیدھی گولیاں مار کر شہید کیا گیا جن میں سے 8 کے کوائف اب تک ہمارے پاس آ چکے ہیں۔ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان اور شہریوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، پرامن احتجاج کے لیے ملک بھر خصوصاً خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ اور شمالی پنجاب کے اضلاع سے آگ اور خون کا دریا عبور کر کے مکمل پرامن انداز میں ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان اور شہریوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔پی ٹی آئی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر سے آنے والے قافلوں کی میزبانی پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے عوام کے بھی بے حد مشکور ہیں، ترجمان پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق دنیا بھر میں بانی چیئرمین عمران خان کی کال پر تاریخی احتجاج کرنے والے اوورسیز پاکستانیوں کے بھی شکرگزار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں آئندہ کے لائحۂ عمل کا اعلان کیا جائے گا، حقیقی آزادی ہماری منزل ہے، جدوجہد کرتے رہیں گے۔دوسری طرف پولیس نے اسلام آباد میں شرپسند مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 450 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔ترجمان پولیس کے مطابق راولپنڈی پولیس نے 26 نمبرچونگی سےملحقہ علاقےمیں گرینڈآپریشن کیا آپریشن کے دوران 450 سے زائد شرپسند گرفتار کر لیے جبکہ پنجاب بھرمیں800 کےقریب شرپسندوں کوگرفتارکیاجاچکاہے۔ترجمان کے مطابق ملزمان سےبڑی تعداد میں اسلحہ، وائرلیس بر آمد کیے گئے جبکہ ملزمان سے غلیلیں اوربال بیرنگ بھی برآمد ہوئے۔پولیس ترجمان کان کہنا تھا کہ ملزمان پولیس پر حملوں، توڑپھوڑ اور جلاؤگھیراؤ میں ملوث ہیں۔خیال رہے کہ اسلام آباد میں پولیس آپریشن کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگئے جس کے ساتھ کارکن بھی بھاگ نکلے۔علی امین گنڈا پور، بشریٰ بی بی بلیو ایریا میں کلثوم پلازہ کے قریب گاڑیوں میں موجود تھے اور پی ٹی آئی مظاہرین کی قلیل تعداد گاڑیوں کے پاس موجود تھے۔ذرائع کے مطابق بلیو ایریا میں آپریشن شروع ہوتے ہی بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور ڈی چوک ایریا سے فرار ہوگئے اور اطلاعات کے مطابق دونوں ڈی چوک ایریا سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اورعلی امین کس طرف گئے، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم اطلاعات کے مطابق دونوں جناح ایونیو سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔پولیس ذرائع کے مطابق پولیس علی امین گنڈاپور کے گارڈز کی گاڑی روکنے میں کامیاب، ہوگئی ہے جبکہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی گاڑی کا پیچھا کیا گیا۔بشریٰ بی بی کی گاڑی کا رخ کے پی ہاؤس کی جانب موڑا گیا ہے اور اسلام آباد پولیس کا اسکواڈ بشری بی بی کی گاڑی کے تعاقب میں نکلا۔ قیادت کے فرار ہوتے ہی کارکن بھی جناح ایونیو اور سیونتھ ایونیو سے گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے، مظاہرین رہائشی علاقوں کی جانب جاتے رہے۔ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے اٹک پل بند کردیا گیا اور اٹک خورد کے مقام پر روڈ بلاک کرنے کے لیے کنٹینر دوبارہ لگا دیے گئے۔خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے رابطہ پل پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔اس سے قبل رینجرز نے پہنچ کر ڈی چوک کو کلئیر کیا اور کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا۔ اب پولیس اور رینجرز نے پی ٹی آئی مظاہرین سےجناح ایونیوخالی کرا لیا اور احتجاجی مظاہرین کو خیبر پلازہ سے آگے تک دھکیل دیا۔دن بھر تحریک انصاف کے کارکنوں کی اسلام آباد کے ریڈ زون میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں اورآنکھ مچولی جاری رہی۔پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈی چوک میں کچھ کنٹینرز رسیوں کی مدد سے ہٹائے تو کچھ کنٹینرز کو پلٹ دیا، گیس ماسک پہنے، ڈنڈوں اور غلیلوں سے مسلح کارکنوں نے پولیس پر پتھر برسائے، غلیلوں سے نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ اسلام آباد میں گزشتہ رات سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں 4 رینجرز اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوگئے تھے، وفاقی دارالحکومت میں پاک فوج کو طلب کرلیا گیا اور شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق شرپسندوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 6 اہلکار شہید ہوئے جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے ڈیوٹی پر موجود رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی۔حادثے کے نتیجے میں 4 رینجرز اور ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، مجموعی طور پر اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد شدید زخمی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...