کوئی بڑا یا معروف منصوبہ رکنے والا نہیں: سعودی وزیر خزانہ

Nov 27, 2024 | 13:52

سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ مملکت کا 2025 کا بجٹ 2024 کے ابتدائی اعداد کے مقابلے میں توسیع شدہ ہے۔

الجدعان نے العربیہ بزنس کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ سعودی عرب کا 2025ء کا بجٹ موجودہ سال کے بجٹ سے تقریباً 2.7 فیصد زیادہ ہے، جب کہ 2024 کے حقیقی اخراجات 2025 کے مقابلے میں معمولی فرق کے ساتھ تقریباً 55 ارب ریال تک تک پہنچ جائیں گے۔منگل کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں سعودی کابینہ نے مملکت کے سال 2025ء کے بجٹ کی منظوری دی، جس میں آمدنی کا تخمینہ 1.184 ٹریلین ریال اور کل اخراجات کا تخمینہ 1.285 ٹریلین ریال لگایا گیا ہے۔ سال 2025 کے سعودی بجٹ میں 101 ارب ریال کا تخمینہ خسارہ ظاہر کیا گیا ہے جو کہ مالی سال 2025 کے لیے مجموعی جی ڈی پی کا تقریباً 2.3 فیصد ہے۔الجدعان نے العربیہ بزنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "تمام فنڈنگ کے مطالبات کا پروجیکٹ حکام کو جائزہ لینا چاہیے"انہوں نے نشاندہی کی کہ ایسے کوئی بڑے یا معروف منصوبے نہیں ہیں جنہیں روکا جائے گا بلکہ ہم ان منصوبوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں جن کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ سرکاری اثاثوں کا منیجر ہے اور حکومت کے لیے "اجنبی" نہیں ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ سعودی بینکنگ سیکٹر کی مضبوطی کی بین الاقوامی اداروں سے گواہی ملتی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکی شرح سود میں ایک فی صد کمی کا مطلب قرض سروس میں 10 ارب ریال کی کمی ہے، جبکہ شرح سود میں کمی معیشت کے مختلف پہلوؤں پر مثبت انداز میں ظاہر ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'سعودی حکومت کا معیشت پر بوجھ نہ بڑھانے کا واضح فیصلہ اور ٹیکس کے ڈھانچے میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی'۔پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے حوالے سے الجدعان نے کہا کہ یہ فنڈ مقامی معیشت میں 150 ارب ریال خرچ کرنے کا عہد جاری رکھے ہوئے ہے، جبکہ اس فنڈ میں اثاثوں کی منتقلی کا کوئی موجودہ منصوبہ نہیں ہے۔

مزیدخبریں