صوبائی حکومت نے خیبرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس کل بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسمبلی سیکریٹریٹ کو اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے، خیبرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس 25 نومبر کو ہونا تھا تاہم پی ٹی آئی احتجاج کے باعث اجلاس 2 دسمبر کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کیا گیا تھا جو اب کل ہی بلانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ اس حوالے سے مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ اسلام آباد میں مطاہرین کے خلاف آپریشن کے بعد فی الحال خیبر پختونخواہ اسمبلی کا اجلاس بلا رہے ہیں، پی ٹی آئی کو فوری طور پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہیئے کیوں کہ جعلی اور ظالم حکومت نے ظلم اور بربریت کی ایک اور داستان رقم کی، ایسا ظلم کیا گیا ہے جب تاریخ لکھی جائے گی تو قلم بھی کانپ جائے گا، ظلم ہمیشہ خوفزدہ لوگ کرتے ہیں، نہتے کارکنوں پر گولیاں برسانا خوفزدہ ہونے کا ثبوت ہے، ماڈل ٹاؤن کے بعد سانحہ ڈی چوک بھی جعلی حکومت کے ماتھے کا جھومر بن گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جعلی حکومت ظلم کرکے ہار گئی اور پی ٹی آئی ظلم برداشت کرکے جیت گئی، جعلی اور ظالم حکومت نے 18 اور 20 سال عمر کے نوجوانوں کے سروں میں گولیاں اتاریں، جعلی حکومت ماتم کی بجائے جشن منا رہی ہے لیکن ظلم اور بربریت کے ذریعے عمران خان کو عوام کے دلوں سے نہیں نکالا جا سکتا ہے، عطا تارڑ نے قتل گاہ میں پریس کانفرنس کرکے اپنے آپ کو وقت کا ابن زیاد ثابت کر دیا، ظلم اور جبر کے بعد عطا تارڑ کی پریس کانفرنس یزیدیت کی نئی مثال ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے بلیو ایریا میں پی ٹی آئی مظاہرین کے خلاف کیے جانے والا گرینڈ آپریشن مکمل ہوچکا ہے، ذرائع نے بتایا کہ آپریشن میں ڈیڑھ ہزار کے قریب پنجاب اور اسلام آباد پولیس اہلکار اور رینجرز اہلکاروں نے حصہ لیا، آپریشن میں پی ٹی آئی کے 450 سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور بلیو ایریا کو مظاہرین سے مکمل طور پر کلیئر کروا لیا گیا، اس دوران بلیو ایریا میں آنسو گیس کی شدید شیلنگ اور فائرنگ بھی کی گئی، جس کے باعث زخمیوں اور ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
صوبائی حکومت کا خیبرپختونخواہ اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
Nov 27, 2024 | 14:36